آپ لوگوں کی وجہ سے ہماری کرکٹ تباہ ہوئی ، افتخار احمد کی صحافیوں پر کڑی تنقید

پاکستانی کرکٹر افتخار احمد نے ملکی میڈیا پر اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے صحافیوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ صرف ایک یا دو اچھی پرفارمنس کے بعد کھلاڑیوں کو ہائپ کرکے پاکستان کرکٹ میں غیر صحت مند ماحول پیدا کر رہے ہیں۔
افتخار احمد کے تبصرے مارخورز اور پینتھرز کے درمیان چیمپئنز ون ڈے کپ کے فائنل کے میچ کے بعد کی پریس کانفرنس کے دوران سامنے آئے جس میں انہوں نے اس انداز پر تنقید کی جس میں میڈیا کھلاڑیوں کو وقت سے پہلے ہی آسمان پر پہنچا دیتا ہے اور جب وہ توقع سے کم کارکردگی دکھاتے ہیں تو زمین پر واپس لا پٹختا ہے۔

افتخار احمد نے کہا کہ ’میں آپ کو میڈیا کے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں، براہ کرم ایک اچھی اننگز کے بعد کھلاڑیوں کو ہائپ نہ کریں۔
انہیں ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی قابلیت ثابت کرنے دیں۔ انہیں دو تین سیزن تک ڈومیسٹک کرکٹ میں چارٹ میں سرفہرست رہنے دیں پھر انہیں پاکستان ٹیم میں لانے کی بات کریں‘۔
فائنل کے دوران رضوان کی غیر موجودگی میں مارخور کی کپتانی کرنے والے 33 سالہ بلے باز نے ڈومیسٹک کرکٹ میں مسلسل کارکردگی کی اہمیت پر زور دیا۔
افتخار احمد نے مزید کہا کہ “آپ ایک اننگز کے بعد کسی کو ہائپ کرتے ہیں اور پھر جب وہ پاکستان کے لیے ناکام ہو جاتا ہے تو آپ ان کے انتخاب پر سوال اٹھانا شروع کر دیتے ہیں۔ خدا کے لیے کسی کھلاڑی کو ان کے بارے میں بات کرنے سے پہلے تینوں فارمیٹس میں ٹاپ کرنے دیں۔ آپ لوگ کہنا شروع کر دیں کہ ہمیں نیا انضمام الحق مل گیا ہے اور اس طرح کی چیزیں‘۔

افتخار احمد کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین ان کی حمایت کرتے نظر آئے جن کا کہنا تھا کہ میڈیا اکثر نوجوان کھلاڑیوں پر غیر ضروری دباؤ ڈالتا ہے۔ ایک مداح نے عبدالصمد ایک نوجوان کھلاڑی کی مثال کو اجاگر کیا جو چیمپئنز ون ڈے کپ میں زبردست آغاز کے بعد بہت زیادہ متاثر ہوا لیکن بعد کے میچوں میں مشکلات کا شکار رہا۔ ایک ٹویٹر صارف نے پوسٹ کی کہ “آپ کو افتخار سے بطور کھلاڑی اختلاف ہو سکتا ہے لیکن اس نے جو بھی کہا وہ 100 فیصد سچ ہے۔ عبدالصمد ایک بہترین مثال ہے۔ انہیں اپنے پہلے میچ کے بعد آسمان پر پہنچا دیا گیا لیکن پھر اگلے پانچ میچز میں صرف ایک اچھی اننگز کھیل سکے، کسی کو پہلے دو یا تین سیزن کھیلنے دیں”۔

Leave a Comment