ملک کی کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی دیکھنے کو ملی ہے، جس سے روپے کی قدر میں کچھ بہتری آئی ہے۔
جمعرات کو ہونے والے انٹربینک تبادلے میں امریکی ڈالر 16 پیسے سستا ہو کر بند ہوا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، اس کمی کے بعد انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 277 روپے 69 پیسے ہو گئی ہے۔
گذشتہ روز ڈالر کی قیمت انٹربینک میں 277 روپے 85 پیسے تھی، جس کا مطلب ہے کہ روپے کی قدر میں کچھ استحکام آیا ہے۔ یہ کمی ملکی اقتصادی صورتحال کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔
ڈالر کی قیمت میں کمی کی ایک بڑی وجہ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے مالیاتی اقدامات اور اسٹیٹ بینک کی مداخلت ہے، جس کا مقصد روپے کی قدر کو مستحکم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ، درآمدات میں کمی اور برآمدات میں ممکنہ اضافہ بھی کرنسی کے تبادلے پر مثبت اثر ڈال رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے جاری کردہ پالیسیوں اور مالیاتی کنٹرول سے ڈالر کی قیمت میں استحکام ممکن ہو سکتا ہے۔
تاہم، یہ کمی زیادہ نمایاں نہیں ہے اور معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر کو مزید بہتر بنانے کے لیے طویل المدتی اقدامات کی ضرورت ہے۔ بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگی، درآمدات کی لاگت میں کمی اور برآمدات میں اضافہ جیسے عوامل مستقبل میں ڈالر کی قیمت پر زیادہ اثرانداز ہوں گے۔
ملک کے عوام کے لیے ڈالر کی قیمت میں کمی ایک مثبت خبر ہے، کیونکہ اس سے اشیائے خوردونوش اور دیگر درآمدی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان پیدا ہوتا ہے۔ مزید برآں، یہ پیش رفت اقتصادی بحران کو کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے