بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم، جو اس وقت دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان میں ہے، نے انٹرنیٹ کے سست روی پر اپنی انتظامیہ کے ساتھ تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بنگلادیش کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا مؤقف ہے کے انٹرنیٹ کی سست رفتار کے باعث وہ اپنے گھر والوں یا خاندان کے افراد کے ساتھ بات چیت نہیں کرسکتے اور انٹرنیٹ کی سست رفتار ایک بہت بڑی رکاوٹ ہے۔
ڈھاکہ میں شہری بدامنی کے بعد بنگلا دیشی ٹیم ابتدائی منصوبہ بندی سے پہلے پاکستان پہنچی، جس نے بنگلا دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے شیڈول سے پہلے پہنچنے کی دعوت قبول کرنے پر مجبور کیا۔
تاہم، ان کا قیام متعدد پاکستانی شہروں کو متاثر کرنے والے انٹرنیٹ کی رکاوٹوں کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔ یہ رکاوٹیں مبینہ طور پر انٹرنیٹ ٹریفک کی نگرانی کے لیے وفاقی حکومت کی تیز تر کوششوں سے منسلک ہیں، جس کے نتیجے میں ملک بھر میں انٹرنیٹ خدمات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
بنگلا دیش کرکٹ ٹیم نے پاکستان میں سست انٹرنیٹ کے حوالے سے اپنی ٹیم انتظامیہ سے شکایت کی ہے جس کی وجہ سے انہیں گھر واپسی پر اہل خانہ سے بات کرنے میں تکلیف ہو رہی ہے۔
سست انٹرنیٹ نے خاص طور پر بنگلا دیش کے کھلاڑیوں کی اپنے اہل خانہ کے ساتھ چیک ان کرنے کی صلاحیت کو متاثر کیا ہے، جس سے پاکستان میں ان کے قیام پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ٹیم، جو اس وقت لاہور میں ٹریننگ کر رہی ہے، پہلے ٹیسٹ میچ کی تیاریوں کو جاری رکھنے کے لیے 17 اگست کو اسلام آباد جائے گی۔
سیریز کا افتتاحی میچ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں 21 اگست سے شروع ہوگا، دوسرا ٹیسٹ 30 اگست کو کراچی میں شروع ہوگا۔ انٹرنیٹ کے مسائل کی وسیع نوعیت نے ان کی اصلیت کے بارے میں قیاس آرائیاں کی ہیں۔ بہت سے صارفین کو شک ہے کہ حکومت رکاوٹوں کے پیچھے ہے، ممکنہ طور پر آن لائن سرگرمیوں کی نگرانی اور کنٹرول کرنے کے لیے فائر وال کو نافذ کر رہی ہے۔
حکومت سوشل میڈیا فائر وال کے ٹرائلز کر رہی ہے جس کا مقصد آن لائن مواد کو ریگولیٹ کرنا اور قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر متنازع مواد اور پروپیگنڈے کو روکنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر سوشل میڈیا ایپس کو بلاک کرنے اور آڈیو اور ویڈیو ڈاؤن لوڈز کو محدود کرنے کے قابل فائر والز انسٹال کیے ہ