انڈین ٹیم کیسے پاکستان آسکتی ہے؟ نجم سیٹھی نے مشورہ دیدیا

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نے چیمپیئنز ٹرافی کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات پر بات چیت کے لیے بیک ڈور ڈپلومیسی کی تجویز دی ہے۔

نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان واقعی چاہتا ہے کہ بھارتی ٹیم چیمپیئنز ٹرافی کھیلنے کے لیے پاکستان آئے، تو پاکستانی حکام کو نریندر مودی کے ساتھ رابطے کے راستے تلاش کرنے چاہییں۔

پاکستان کی کرکٹ پالیسی پر نجم سیٹھی کا تبصرہ:

نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نجم سیٹھی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کا فیصلہ دونوں ممالک کے پیچیدہ تعلقات کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ پی سی بی کا موقف حکومت کی پالیسی کی عکاسی نہیں کرتا بلکہ یہ پالیسی ملک کے دوسرے اداروں میں طے کی جاتی ہے۔

بھارت میں میزبانی اور پاکستان کا مؤقف:

نجم سیٹھی نے گفتگو کے دوران نشاندہی کی کہ پاکستان کرکٹ کے مختلف مواقع پر بھارت کا دورہ کرتا رہا ہے، اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اصولوں کے مطابق اگر میزبان ملک اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہوتا ہے تو ایونٹ کو دوسری جگہ منتقل بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس بیان نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کرکٹ تعلقات پر مزید روشنی ڈالی۔

تعلقات بحالی کی ماضی کی کوششیں:

ماضی میں پاکستان کی جانب سے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات بحال کرنے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے بتایا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی تعلقات میں بہتری کی کوششیں کی تھیں۔ لیکن سیاسی و کرکٹ تعلقات میں پیچیدگیوں کی وجہ سے یہ اقدامات خاطر خواہ نتائج نہ دے سکے۔

بھارت کا دوٹوک فیصلہ اور پی سی بی کا ردعمل:

دوسری جانب بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی کے لیے اپنی ٹیم پاکستان نہ بھیجنے کا واضح فیصلہ کیا ہے۔ پی سی بی نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت پاکستان آنے سے انکار کرتا ہے، تو مستقبل میں پاکستان بھی کسی مشترکہ ایونٹ میں حصہ نہیں لے گا۔

بھارتی صحافی کا نواز شریف کو مشورہ:

بھارتی کرکٹ صحافی ایل پی کے ساہی نے اس صورتحال کا حل نکالنے کے لیے تجویز دی ہے کہ اگر سابق وزیر اعظم نواز شریف نریندر مودی کو کال کریں تو بھارتی ٹیم کے پاکستان آنے کا راستہ ہموار ہوسکتا ہے۔

ان کے مطابق یہ واحد اور مؤثر طریقہ ہو سکتا ہے جس سے دونوں ممالک کے کرکٹ تعلقات میں بہتری آئے گی۔

Leave a Comment