پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی کپتانی چھوڑنے کی وجوہات منظر عام پر آگئی ہیں، بابر اعظم کسی ایک فارمیٹ کا کپتان نہیں بننا چاہتے تھے جب کہ گیری کرسٹن نوجوانوں کو آگے لانا چاہتے ہیں، ٹی ٹوینٹی فارمیٹ کیلئے محمد حارث جبکہ ون ڈے کیلئے قیادت محمد رضوان کو سونپے جانے کا امکان ہے۔ نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے ذرائع سے دعویٰ کیاہے کہ وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن کی خواہش تھی کہ بابر اعظم صرف ون ڈے فارمیٹ کیلئے کپتانی کرتے رہیں اور اس مقصد کیلئے انہوں نے ٹی20 ورلڈکپ کے بعد اپنی رپورٹ میں اسٹار کرکٹر کو مختصر فارمیٹ کی کپتانی سے ہٹانے کا ذکر کیا تھا۔
ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے بابر اعظم سے ملاقاتوں میں بھی اپنی حکمت عملی کا ذکر کیا تھا کہ وہ ان سے کیا چاہتے ہیں اور اگلے ٹی20 ورلڈکپ کیلئے ان کی کیا سوچ ہے۔
بابر اعظم کسی ایک فارمیٹ کا کپتان بننے کے حق میں نہیں تھے، اہم معاملات میں ان سے مشاورت بھی نہیں ہورہی تھی، جس کا شکوہ بابر اعظم نے ایک پی سی بی حکام سے بھی کیا تھا کہ بورڈ کا ان کے رویہ پہلے جیسا والا نہیں رہا۔
گیری کرسٹن ٹی20 کرکٹ میں نوجوان کرکٹرز کو آگے لانے کے خواہشمند ہیں اور ٹی20 فارمیٹ کیلئے ترجیح محمد حارث ہوسکتی ہے جب کہ بابر اعظم کے مستعفی ہونے کے بعد محمد رضوان کو ون ڈے فارمیٹ کی قیادت سونپی جانے کا قوی امکان ہے۔ محمد رضوان پہلے مرحلے میں دورہ آسٹریلیا کیلئے ٹیموں کی مشاورت کا حصہ ہوں گے۔ پاکستانی ٹیم نے نومبر میں آسٹریلیا کا دورہ کرے گی جس میں 4 نومبر سے 18 نومبر تک 3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹی20 میچز کھیلنا ہیں۔ ہیڈکوچ گیری کرسٹن 2026ء کے ٹی20 ورلڈکپ کو فوکس کرکے ان کھلاڑیوں کو موقع دینے کے خواہشمند ہیں جو جدید طرز کی کرکٹ کھیلنے کے ماہر اور ورلڈکپ میں اچھی پرفارمنس دینے کی اہلیت رکھتےہوں۔
بابر اعظم نے کپتانی کیوں چھوڑی اور اگلا کپتان کون ہو گا؟ بڑا دعویٰ سامنے آگیا
