بجلی کے بل زیادہ، گھروں کے کرائے کم: بلومبرگ

بلومبرگ کی پاکستان کی ملکی معیشت پر ایک رپورٹ کے مطابق، مہنگائی کی شرح میں حالیہ کمی کے باوجود پاکستان کا معاشی بحران بدستور سنگین ہوتا جا رہا ہے۔

 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ افراط زر میں قدرے کمی آئی ہے، لیکن یہ دیگر ایشیائی ممالک کے مقابلے میں بلند ترین سطح پر ہے، جس سے ملک کی جدوجہد کرنے والی آبادی پر بہت زیادہ دباؤ ہے۔

اس نے نوٹ کیا کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے نئے قرض پروگرام کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے توانائی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے پر مجبور تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان میں بجلی کے بل گھروں کے کرائے سے کہیں زیادہ بڑھ گئے ہیں، جو پہلے ہی مہنگائی سے نبرد آزما شہریوں پر ایک نیا بوجھ پیدا کر رہے ہیں۔

بلومبرگ کا مزید کہنا تھا کہ لوگ ٹیرف میں اضافے اور دیگر معاشی اصلاحات کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جب کہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے ایسی اصلاحات کر رہی ہے۔

رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی ہے کہ پاکستان میں 2021 سے اب تک بجلی کی قیمتوں میں 155 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس نے بہت سے گھرانوں کو مالی عدم استحکام کے دہانے پر دھکیل دیا ہے۔ شہری اب ملک کے مختلف حصوں میں احتجاج کر رہے ہیں، حکومت کی معاشی پالیسیوں اور آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے خلاف اپنی مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں، جن کی وجہ سے ایسی اصلاحات ہوئی ہیں جنہیں بہت سے لوگ ناقابل برداشت سمجھتے ہیں۔ رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ پاکستان کی نصف آبادی یومیہ 4 ڈالر سے بھی کم پر زندگی بسر کرتی ہے، جو اسے خطے کی غریب ترین قوموں میں سے ایک بناتی ہے۔

Leave a Comment