معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک اس وقت پاکستان کے دورے پر ہیں، اور ان کے حالیہ اقدام نے سوشل میڈیا پر کافی توجہ حاصل کی ہے۔
اسلام آباد میں یتیم بچوں کے ایک ادارے “سویٹ ہوم” میں مدعو ہونے کے دوران، ڈاکٹر ذاکر نائیک اسٹیج سے اتر گئے جب چند خواتین کو شیلڈ دینے کے لیے اسٹیج پر بلایا گیا۔ ان کے اس فیصلے پر مختلف ردعمل سامنے آئے ہیں، جس کے بعد انہوں نے خود وضاحت پیش کی ہے۔
اسٹیج چھوڑنے کی وجہ: اسلامی اصولوں کی پاسداری
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنے بیان میں اسٹیج سے اترنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ خواتین کو نامحرم سمجھتے ہیں، اور ان کے اسلامی اصولوں کے مطابق وہ نامحرم خواتین کو شیلڈ نہیں دے سکتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس تقریب میں یتیم بچوں سے ملاقات کے لیے بلایا گیا تھا، لیکن دوران تقریب خواتین کو آگے لایا گیا اور فوٹو سیشنز کیے جانے لگے، جو ان کے اصولوں کے خلاف تھا۔
تقریب میں پیش آنے والا واقعہ:
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے گورنر ہاؤس میں خطاب کے دوران مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ تقریب کے آخر میں چند بالغ خواتین کو اسٹیج پر بلایا گیا، اور جب ان سے کہا گیا کہ یہ “بیٹیاں” ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ اسلامی قوانین کے مطابق، کسی بھی نامحرم لڑکی کو چھونا حرام ہے، خواہ اسے بیٹی کہا جائے یا کوئی اور رشتہ قرار دیا جائے۔
پاکستان میں اسلامی اصولوں کا فقدان:
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے تعجب کا اظہار کیا کہ پاکستان میں انہیں اس واقعے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندو بھی ان کے اسلامی اصولوں کا احترام کرتے ہیں اور لڑکیوں کو ان سے دور رکھتے ہیں، لیکن اسلام آباد کی اس تقریب میں انہیں ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جہاں خواتین مسلسل ان کے قریب آتی رہیں۔ اس پر انہوں نے سوشل میڈیا پر تنقید پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بجائے ان کے فیصلے کی تعریف کرنے کے، لوگ انہیں غلط سمجھ رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ردعمل اور ڈاکٹر ذاکر نائیک کی ناراضگی:
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مزید کہا کہ انہیں اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا، اور اس پر وہ حیران ہیں کہ پاکستان جیسے اسلامی ملک میں ایسے ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجائے ان کی تعریف کرنے کے کہ وہ اسلامی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے اسٹیج سے اتر گئے، لوگ الٹا انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کہ وہ خواتین سے ملنے سے گریز کر رہے ہیں۔
لوگ بول رہے ڈاکٹر ذاکر نائیک بچیوں کے اسٹیج پہ آنے کی وجہ سے چھوڑ کر چلے گئے۔ کیا ہو گیا ہے اس دیش کو۔۔؟؟
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے خود سارے معاملے پہ روشنی ڈال دی۔#DrZakirNaik pic.twitter.com/kkij7dgvqO
— Ammar Khan Yasir (@ammarkhanyasir) October 7, 2024
اسلامی اصولوں کے تحفظ پر زور:
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنی گفتگو کے اختتام پر اسلامی معاشرتی اصولوں کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ خواتین کے ساتھ اسلامی پردے کا احترام برقرار رکھنا چاہیے، خواہ وہ کسی بھی تقریب یا مقام پر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق نامحرم خواتین کے ساتھ براہ راست رابطے سے گریز ضروری ہے، اور اس معاملے میں کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کا پاکستان میں دورہ اور مستقبل کے معاملات:
ڈاکٹر ذاکر نائیک اس وقت پاکستان کے مختلف شہروں میں مذہبی تعلیمات اور اسلامی مسائل پر گفتگو کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ان کے اس دورے کا مقصد اسلامی تعلیمات کو عام کرنا اور مسلمانوں کو دین کے بنیادی اصولوں کی یاد دہانی کرانا ہے