بھارتی ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان کا دورہ نہیں کرنا چاہیے، دنیش کنیریا کا متنازع بیان

پاکستان کے سابق کرکٹر دانش کنیریا نے اپنے ملک کے کرکٹ بورڈ کے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے لیے ہندوستان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے کھیلوں کی ثالثی عدالت (سی اے ایس) میں اپیل کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھایا ہے۔
حال ہی میں بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے واضح کیا کہ ہندوستان آئندہ سال چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے لیے پاکستان کا دورہ نہیں کرے گا۔
بی سی سی آئی کے مطابق یہ فیصلہ بھارتی حکومت کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔
تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) آئی سی سی اور بی سی سی آئی کے تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ رپورٹس کے مطابق اس کے بجائے وہ اس معاملے پر سی اے ایس سے رجوع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دانش کنیریا اس معاملے کے حوالے سے ثالثی عدالت میں اپیل کرنے کے اقدام پر قائل نہیں ہیں۔
خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی سی بی کے پاس ہائبرڈ ماڈل کے ذریعے ٹورنامنٹ کی میزبانی کا اختیار ہے جیسا کہ گزشتہ سال ایشیا کپ میں کھیلا گیا تھا۔
دنیش کنیریا نے کہا کہ ’’یہ مسئلہ کافی عرصے سے جاری تھا کہ ہندوستان سیاسی اور دیگر وجوہات کی بنا پر پاکستان کا سفر نہیں کرے گا۔ ان کے پاس ہائبرڈ ماڈل کا آپشن ہے جیسا کہ انہوں نے ایشیا کپ میں کیا تھا لیکن معاملات طے پا جائیں کیونکہ پاکستان نے گزشتہ سال ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان کا سفر کیا تھا۔
اگر پاکستان بین الاقوامی عدالت (سی اے ایس) میں جاتا ہے تو وہ اس سے کیا حاصل کرے گا؟”۔
دنیش کنیریا نے پاکستان میں سیکیورٹی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “پاکستان میں ہمیشہ سکیورٹی کی غیر یقینی صورتحال رہتی ہے۔ بین الاقوامی ٹیمیں آرہی ہیں لیکن ہندوستانی ٹیم کے ساتھ سکیورٹی خدشات بہت زیادہ ہیں۔”
دنیش کنیریا چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے لیے ہائبرڈ ماڈل چاہتے ہیں۔
اس معاملے پر مزید بات کرتے ہوئے دنیش کنیریا نے کہا کہ ہائبرڈ ماڈل دونوں ٹیموں کے لیے بہترین آپشن ہے کہ ہندوستان کو اپنے چیمپئنز ٹرافی کے میچ دبئی میں کھیلنا چاہیے اور پاکستان کو اپنے ملک میں کھیلنا جاری رکھنا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں کرکٹ شائقین ویرات کوہلی، روہت شرما اور جسپریت بمراہ جیسے بڑے بین الاقوامی ہندوستانی کھلاڑیوں کو اپنے میدانوں میں ایکشن میں دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “بڑی تصویر دیکھیں تو ہندوستان کو دبئی میں اپنے میچ کھیلنا چاہئے اور پاکستان ملک میں چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس صورت حال میں چیزیں صرف نیچے کی طرف جائیں گی لیکن پاکستان کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے جیسا کہ اس نے پچھلی بار بھی ایسا ہی کیا تھا اور ورلڈ کپ کے لیے اپنی ٹیم کو بھارت بھیجا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ “پی سی بی اس بار اپنے موقف پر ڈٹا ہوا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بہت سے شائقین ویرات کوہلی، روہت شرما، جسپریت بمراہ اور رویندرا جدیجا کو پاکستان میں کھیلتے دیکھنا چاہتے ہیں۔”

پاکستان کے سابق لیگ اسپنر چاہتے ہیں کہ دونوں کرکٹ بورڈز کے وفود اکٹھے ہوں اور ٹورنامنٹ کو ہموار طریقے سے منعقد کرنے کے لیے ممکنہ نتائج کا فیصلہ کریں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ آسان نہیں ہوگا کیونکہ وہ چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے لیے اپنے دونوں سرفہرست رکن ممالک کو راضی کرنے کا راستہ تلاش کر رہے ہیں۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ پی سی بی اس صورتحال کو کس طرح سنبھالتا ہے۔ ٹورنامنٹ شروع ہونے میں 100 سے زیادہ دن باقی ہیں۔
ڈرافٹ شیڈول کے مطابق چیمپئنز ٹرافی 2025ء 19 فروری سے 9 مارچ تک کھیلی جائے گی۔ لاہور، راولپنڈی اور کراچی پاکستان میں ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے والے ہیں۔ تاہم جاری مسئلہ حل ہونے کے بعد حتمی فیصلہ متوقع ہے

Leave a Comment