جس کے نتیجے میں دونوں شوہر اپنی بیوی کو واپس پانے کے لیے پولیس اسٹیشن کے چکر لگانے لگے۔
روہت اپوانشی نامی شخص نے اپنی بیوی جیوتی ناگپور کی گمشدگی کی شکایت کھیرلانجی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی۔ اس نے بتایا کہ جیوتی ایک ہفتہ قبل اپنی بیمار والدہ کو دیکھنے کے بہانے گئی تھی اور پھر واپس نہیں لوٹی۔
پولیس کی تفتیش کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ 24 سالہ جیوتی ناگپور نے پہلے روہت اپوانشی کے ساتھ کورٹ میرج کی تھی، لیکن دو ماہ بعد اس نے راہل بردے نامی شخص سے دوسری شادی کر لی۔ اس بات کا پتہ چلنے پر روہت اور راہل دونوں پولیس اسٹیشن پہنچ گئے اور ایک دوسرے سے الجھنے لگے۔
پولیس کی موجودگی میں جیوتی نے اعلان کیا کہ وہ اپنے دوسرے شوہر راہل کے ساتھ رہنا چاہتی ہے اور جلد اپنے پہلے شوہر روہت کو طلاق دے دے گی۔ اس پر روہت نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ان کا رشتہ آٹھ سال پرانا ہے، اور شادی کے فوراً بعد جیوتی نے اسے دھوکہ دیا۔
پولیس نے معاملے پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ خاتون کے پہلے شوہر کی جانب سے شکایت درج ہونے کی صورت میں جیوتی کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ پولیس اس معاملے میں تمام شواہد کو دیکھ کر فیصلہ کرے گی کہ کون سی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔
یہ واقعہ بھارتی معاشرے میں شادیوں کے تقدس اور سماجی اقدار پر سوالات اٹھا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق ایسے معاملات میں قانونی کارروائی کے ساتھ سماجی شعور بیدار کرنے کی بھی ضرورت ہے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔
یہ واقعہ نا صرف پولیس بلکہ عام شہریوں کے لیے بھی ایک سبق ہے کہ ازدواجی تعلقات کو دھوکہ دہی کے بجائے اعتماد اور احترام کی بنیاد پر قائم کرنا چاہیے۔