بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تربت میں آج زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق، زلزلے کی شدت 4.2 ریکارڈ کی گئی اور اس کی گہرائی 35 کلومیٹر تھی۔
زلزلے کا مرکز تربت سے 24 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع تھا۔
زلزلے کے جھٹکوں کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔
مقامی لوگوں کے مطابق، زلزلے کے دوران گھروں کی دیواریں اور کھڑکیاں ہلنے لگیں، جس سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پیدا ہوا۔
خوش قسمتی سے، زلزلے کے نتیجے میں فوری طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
تاہم، مقامی انتظامیہ نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے مختلف علاقوں میں سروے شروع کر دیا ہے تاکہ ممکنہ نقصانات کا اندازہ لگایا جا سکے۔
زلزلے کے بعد امدادی ٹیمیں فوری طور پر متحرک ہو گئیں اور علاقے میں رہائش پذیر لوگوں کی مدد کے لیے روانہ کر دی گئی ہیں۔
تربت کے رہائشیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور زلزلے کے بعد کے جھٹکوں سے محفوظ رہنے کے لیے کھلی جگہوں پر رہیں۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے اس علاقے میں زلزلے معمول کی بات ہیں کیونکہ یہ خطہ جغرافیائی طور پر زلزلہ زدہ علاقوں میں شامل ہے۔
تاہم، 4.2 کی شدت کا زلزلہ عام طور پر کم نقصان دہ ہوتا ہے، لیکن اس کے باوجود لوگوں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
تربت کے عوام نے زلزلے کے بعد حکومتی اداروں سے درخواست کی ہے کہ وہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی مسلسل نگرانی کریں اور عوام کو ضروری رہنمائی فراہم کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال میں فوری مدد فراہم کی جا سکے۔
زلزلے کے بعد، مختلف حکومتی ادارے اور تنظیمیں متاثرہ علاقوں میں خدمات فراہم کرنے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور مستند ذرائع سے معلومات حاصل کریں۔
مقامی انتظامیہ اور زلزلہ پیما مرکز کی ٹیمیں تربت میں صورتحال کی نگرانی کر رہی ہیں اور لوگوں کو ممکنہ نقصانات سے بچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔