تنخواہ دار طبقے کیلئے خوشخبری

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تنخواہ دار طبقے کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ان پر موجود اضافی مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے یہ بیان ایک غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے دیا، جس میں معاشی اصلاحات اور ٹیکس نیٹ میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کرنا ضروری ہے، اور اس سلسلے میں ایسے شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا جو اب تک اس نظام سے باہر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خاص طور پر ریٹیلرز، ہول سیلرز، زراعت اور پراپرٹی جیسے شعبوں کو ٹیکس کے نظام میں لانا وقت کی ضرورت ہے تاکہ تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ طبقے پر موجود اضافی بوجھ کو کم کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ گذشتہ مالی سال میں محصولات میں 29 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، لیکن اس کے باوجود ملک کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح صرف 9 فیصد رہی، جو کسی بھی ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیکس نہ دینے والوں کو ذمہ دار بنانے کے لیے حکومت مزید اقدامات کرے گی۔

محمد اورنگزیب نے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نان فائلرز کی اصطلاح کو ختم کرنے جا رہی ہے، اور ایسے افراد پر سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی جو ٹیکس ادا نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس نہ دینے والوں کو معاشی نظام کا حصہ بننے پر مجبور کیا جائے گا، اور وہ بہت سے اہم معاملات میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ حکومت کے پاس لوگوں کے طرزِ زندگی کا مکمل ڈیٹا موجود ہے، جس میں ان کی گاڑیاں، بیرونِ ملک سفر، اور دیگر اخراجات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ڈیٹا کی بنیاد پر ایف بی آر ٹیکس نہ دینے والوں کو بغیر حراست میں لیے انہیں ٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کرے گا۔

یہ اقدامات حکومت کی اس کوشش کا حصہ ہیں جس کا مقصد ٹیکس نیٹ میں توسیع کرکے ملکی معیشت کو مضبوط بنانا اور تنخواہ دار طبقے پر بوجھ کو کم کرنا ہے۔

Leave a Comment