جو 28 سال تک نہ ہوا وہ اب ہو گا، پاکستان کرکٹ ٹیم نے بنگلہ دیش کیخلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے دلچسپ حکمت عملی طے کر لی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے غیر ملکی کوچنگ اسٹاف نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان شیڈول ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کیلئے دلچسپ حکمت عملی طے کر لی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ کوچ جیسن گیلسپی نے بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کیلئے پاکستان کے باولنگ اٹیک میں صرف فاسٹ باولرز کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حکمت عملی کے تحت بنگلہ دیش کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران پاکستان کے 4 فاسٹ باولرز پلیئنگ 11 کا حصہ ہوں گے، جبکہ ٹیم میں کوئی اسپیشلسٹ اسپنر نہیں ہو گا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ 28 سال بعد پہلا موقع ہو گا جب پاکستان کرکٹ ٹیم کسی ٹیسٹ میچ میں کسی اسپشلسٹ اسپنر کے بنا میدان میں اترے گی۔
پاکستان کی جانب سے ممکنہ طور پر شاہین آفریدی، نسیم شاہ، میر حمزہ اور خرم شہزاد بنگلہ دیش کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کیلئے پلیئنگ 11 کا حصہ ہوں گے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ چونکہ پاکستان کرکٹ ٹیم مینجمنٹ نے بنگلادیش کے خلاف 21 اگست سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ میں مکمل پیس اٹیک کے ساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے، لہذا اس فیصلے کے نتیجے میں اسپنر ابرار احمد اور ٹاپ آرڈر بیٹر کامران غلام کو ٹیسٹ اسکواڈ سے ریلیز کرتے ہوئے پاکستان شاہینز کے اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔ ابرار احمد جو پاکستان ٹیسٹ سائیڈ کا حصہ تھے، اب بنگلادیش اے کے خلاف پاکستان شاہینز کی نمائندگی کریں گے، یہ چار روزہ میچ 20 اگست کو اسلام آباد کلب میں شروع ہوگا۔
سلیکٹرز نے ابرار احمد کو ٹیسٹ میں بینچ پر بٹھانے کے بجائے شاہینز اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ 30 اگست سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ سے قبل میچ پریکٹس حاصل کر سکیں۔ کامران غلام کو بھی پاکستان ٹیسٹ اسکواڈ سے ریلیز کرتے ہوئے شاہینز کے لیے برقرار رکھا گیا ہے اور انہیں دوسرے 4 روزہ میچ کیلئے کپتان مقرر کیا گیا ہے۔دوسرے 4 روزہ میچ کے اختتام کے بعد ابرار احمد اور کامران غلام دوبارہ ٹیسٹ اسکواڈ جوائن کر لیں گے
جو 28 سال تک نہ ہوا وہ اب ہو گا
