معروف جیولن تھروور یاسر سلطان نے کھلاڑیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے متعصبانہ رویے اور حکومتی وعدوں کی عدم تکمیل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے اپنے ساتھی کھلاڑی ارشد ندیم کی حالیہ کامیابیوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ارشد ندیم نے جشن آزادی کے موقع پر ملک کا نام روشن کیا ہے، جس پر انہیں بہت فخر ہے۔
یاسر سلطان نے اپنی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ 2023 ء میں ایشیائی چیمپئن شپ میں برونز میڈل جیتا اور جون کے مہینے میں سلور میڈل حاصل کیا۔ وہ اس وقت پاکستان کے نیشنل چیمپئن بھی ہیں۔
تاہم، یاسر نے افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت کی جانب سے ان کے لیے کیے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے۔ وزیراعظم نے انہیں 50 لاکھ روپے انعام دینے کا وعدہ کیا تھا، جو ایک سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود ابھی تک پورا نہیں ہوا۔
یاسر سلطان نے مزید کہا کہ انہیں حکومت کی جانب سے مقابلے میں شرکت کے مواقع فراہم نہیں کیے جا رہے اور اس حوالے سے بارہا کوششوں کے باوجود کوئی جواب نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ انہیں دیگر ممالک کی جانب سے کھیلنے کی آفرز موصول ہو رہی ہیں، لیکن وہ اپنے ملک کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں۔ یاسر نے حکومت سے درخواست کی کہ کھلاڑیوں کو کم از کم عزت اور بہترین سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ وہ ملک کے لیے مزید کامیابیاں حاصل کر سکیں۔
یاسر کے والد نے بھی اس موقع پر وزیراعظم سے درخواست کی کہ گاؤں کے رہائشی کھلاڑیوں کے لیے بھی انعامی رقم کے وعدے پورے کیے جائیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت اسپورٹس اکیڈمیز قائم کرے گی اور خاص طور پر دیہی علاقوں میں اس طرح کی سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہاں کے باصلاحیت کھلاڑی بھی آگے بڑھ سکیں۔
یاسر سلطان نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ انشاءاللہ اگلے اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے نظر آئیں گے