پی ٹی آئی کے اہم رہنما اور سابق وزیر حماد اظہر نے اپنی جماعت سے راہیں جدا کرتے ہوئے دونوں عہدوں سےمستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں حماد اظہر نے کہا کہ بدقسمتی سے میری عمران خان صاحب تک رسائی نہیں ہے۔ میں نے پریس کانفرنس نہیں کی اور نہ ہی کوئی ڈیل کی ہے، لہذا میری نقل و حرکت پر بہت سختی ہے اور میں اڈیالہ نہیں جا سکتا۔
پنجاب کی تنظیم میں غیر مشاورت فیصلے:
حماد اظہر نے کہا کہ پنجاب کی تنظیم میں بہت سارے فیصلے ایسے ہوئے جن پر میری رائے شامل نہیں تھی اور نہ ہی میری رضامندی تھی۔ ان فیصلوں میں اکثر لابنگ، محدود رسائی اور یک طرفہ معلومات پر مبنی تھے۔
لاہور کے صدر چودھری اصغر کی تبدیلی:
سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کافی عرصے سے لابنگ جاری تھی کہ لاہور کے صدر چودھری اصغر کو بدلا جائے۔ آج وہ کامیاب ہو گئے اور خان صاحب کو غلط حقائق دے کر ہدایت حاصل کر لی۔ چودھری اصغر کا قصور یہ تھا کہ وہ دو ماہ قید میں رہے اور 3 ماہ پہلے لاہور کے صدر منتخب ہوئے تھے۔
چودھری اصغر کی قربانیاں:
ان کا کہنا تھا کہ چودھری اصغر نے اپنے دور میں جو کام کیا، وہ پہلے لاہور کے کسی صدر نے نہیں کیا۔ ان کی قیادت میں کئی بڑے احتجاج اور ریلیاں کامیابی سے منعقد ہوئیں۔ لیکن خان صاحب کو ان کے مخالفین نے شروع سے ہی ان کے خلاف غلط معلومات فراہم کیں۔
پارٹی قیادت سے اختلافات:
انہوں نے کہا کہ پارٹی کی قیادت بھی میرے ساتھ متفق ہے کہ یہ فیصلہ اور دیگر فیصلے صرف اور صرف خان صاحب تک محدود رسائی کا نتیجہ ہیں۔ اس کے علاوہ بھی بہت سے معاملات میں غلط فیصلے کیے گئے اور کچھ ریجنز کے رہنما پریشان ہیں لیکن ان کی اطلاع خان صاحب تک نہیں پہنچ رہی۔
عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ:
حماد اظہر نے کہا کہ میرے لیے ممکن نہیں ہے کہ میں میرٹ کا پامال کروں اور پرفارم کرنے والے اور قربانیاں دینے والے افراد کو صرف اس لیے برطرف کر دوں کہ ان کی آواز خان صاحب تک نہیں پہنچ سکتی۔ لہذا، میں آج سے پنجاب کی صدارت کا چارج چھوڑ رہا ہوں۔ عمران خان کا ایک کارکن تھا اور رہوں گا، ان شاء اللہ۔