مراکش کی عدالت نے معروف صحافی حامد مہدوی کو 18 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صحافی پر الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے مراکشی وزیر انصاف عبداللطیف کی شہرت کو نقصان پہنچانے والی خبریں دی تھیں۔ حکومتی پالیسیوں اور فیصلوں پر تنقید کرنے والا یہ صحافی حامد مہدوی اس سے پہلے بھی تین سال کے لیے جیل کاٹ چکا ہے۔
حامد مہدوی نیوز ویب سائٹ بادل کے ایڈیٹر انچیف ہیں۔ انہیں حکومتی پالیسیوں کے حوالے سے بہت بے دھڑک تنقید کرنے والے صحافی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وزیر پر فراڈ میں ملوث ہونے سے متعلق خبریں دے کر انہوں نے وزیر کی شہرت کو نقصان پہنچایا ہے۔
وزیر انصاف نے ان خبروں کی تردید کر دی تھی۔ حامد مہدوی کو 18 ماہ کی جیل بھگتنے کے علاوہ 150000 ڈالر جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔
عدالت کے سامنے حامد مہدوی نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ بے قصور ہے، ایسا کوئی جرم نہیں کیا جس کی سزا دی جاری ہے۔ تاہم سزا کے فیصلے کے بعد انہوں نے اس بارے میں کچھ قطعیت کےساتھ نہیں کہا کہ وہ اس سزا کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں اپیل دائر کریں گے یا نہیں۔
تاہم وزیر انصاف اس عدالتی فیصلے میں معروف صحافی کو ملنے والی سزا پر تبصرہ کرنے کے لیے دستیاب نہ ہو سکے۔ البتہ مراکش کے انسانی حقوق کے شعبے کا کہنا ہے کہ صحافی کو عدالت نے سزا صحافتی ضابطہ اخلاق کے تحت سنانے کے بجائے تعزیرات کے قانون کے تحت سنائی ہے