وفاقی حکومت 5 سال سے لاپتا افراد کے خاندانوں کو فی کس 50، 50 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے ۔وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کی حکومت میں شہباز شریف نے تمام جماعتوں پر مشتمل کمیٹی قائم کی، نگران حکومت میں لاپتا افراد سے متعلق کمیٹی دوبارہ تشکیل دی گئی۔
انہوںنے کہاکہ کابینہ اجلاس میں لاپتا افراد سے متعلق رپورٹ پیش کی، ہمارے ملک میں لاپتا افراد کا معاملہ چل رہا ہے، لاپتا افراد پر کمیشن 12، 13 سال سیکام کررہا ہے، لاپتا افراد سے کچھ انسانی مسائل بھی جڑے ہیں۔وزیرقانون نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کو کئی طرح کے چینلجز کاسامنا ہے، افغان جنگ کے اثرات ہمارے ملک پر آئے، ملک کو دہشت گردی کی وجہ سے کئی طرح کے اندرونی چیلنجز کا سامنا ہے، افغان جنگ کے بعد دہشت گردی نے پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لیا۔انہوں نے کہا کہ خفیہ اور ریاستی اداروں سے مشاورت کے بعد رپورٹ مرتب کی گئی، لاپتا افراد پر 2 کمیٹیوں کی رپورٹ کابینہ میں پیش کی گئی، کابینہ نے لاپتا افراد سے متعلق کابینہ کمیٹی رپورٹ کی توثیق کی اور اس کی سفارشات کی منظوری دی۔انہوںنے کہاکہ وفاقی کابینہ نے 5 سال سے لاپتا افراد کے خاندانوں کے لیے 50 لاکھ روپے فی کس امداد کی منظوری دی، ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے، اسی سوچ کے تحت متاثرہ افرادکو ریلیف دیا جارہا ہے۔