سوئٹزرلینڈ نے دنیا کا پہلا سولر سسٹم پر مبنی ریلوے ٹریکس منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت ریلوے لائنز پر سولر پینلز کو بچھایا جائے گا۔
اس انقلابی اقدام کو سوئس اسٹارٹ اپ کمپنی سن ویز نے ممکن بنایا ہے،جسے مغربی کینٹن میں تین سالہ پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر گرین سگنل دے دیا گیا ہے۔
سن ویز کے مطابق سولر پینلز کو قالین کی طرح ریلوے ٹریکس پر بچھایا جائے گا،جس کا مقصد یورپ میں توانائی کی منتقلی کی رفتار کو تیز کرنا اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کیلئے نئی قابل تجدید توانائی کی صلاحیتوں کا استعمال کرنا ہے۔
اس پراجیکٹ کا آغاز موسم بہار 2025 میں ہوگا،جس سے ریلوے نظام میں توانائی کی خود کفالت کے نئے دروازے کھلیں گے۔
واضح رہے کہ یہ سولر پینلز پورٹیبل ہیں اور انہیں آسانی سے نصب اور ہٹایا جا سکتا ہے،جس سے ریلوے آپریشن میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔اس منصوبے کو سوئس فیڈرل ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ ای پی ایف ایل کے تعاون سے پیٹنٹ بھی کیا گیا ہے،جو اسے توانائی کے قابل تجدید ذرائع کے حوالے سے مزید پائیدار بناتا ہے۔
خیال رہے کہ یہ منصوبہ نہ صرف توانائی کی بچت میں مددگار ثابت ہوگا بلکہ یورپ میں جاری موسمیاتی تبدیلی کے بحران کے پیش نظر اسے ایک اہم سنگ میل بھی سمجھا جا رہا ہے۔ ریلوے ٹریکس پر سولر پینلز کی تنصیب سے قابل تجدید توانائی کو استعمال کرنے کیلئے مزید مواقع پیدا ہوں گے۔اس کا ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ دیگر جگہوں جیسے کہ سڑکوں کے کنارے، آبی ذخائر اور کھیتوں میں بھی سولر سسٹم کی تنصیب پر توجہ دی جا رہی ہے۔
یورپ میں توانائی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی کے اس عمل میں سن ویز نے اس منفرد منصوبے کے ذریعے قابل تجدید توانائی کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سولر پینلز کے اس نئے استعمال سے مستقبل میں مزید معاشی اور ماحولیاتی فوائد متوقع ہیں،جو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی عالمی کوششوں میں اہم حصہ ڈالیں گے۔