دوسری شادی؟ شیر افضل مروت نے خاموشی توڑ دی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی کے ممبر شیر افضل مروت نے دوسری شادی نہ کرنے کے فیصلے کے پیچھے اپنی ذاتی وجوہات بیان کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام نے دوسری شادی کی اجازت دی ہے لیکن شرط رکھی ہے کہ اگر انصاف نہ کر سکیں تو ایک بیوی ہی کافی ہے۔

اہلیہ کے جذبات کا احترام ضروری:

شیر افضل مروت نے کہا کہ اگر کسی شخص کی زندگی میں اللہ نے ایک شریک حیات کا انتخاب کیا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اس کی زندگی میں وہی کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی ایک بار ملتی ہے، اور اگر اس میں بیوی کی جگہ کسی اور کو لایا جائے تو یہ اس کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہوگا۔

چچا کی پانچ شادیاں اور ان کے اثرات:

شیر افضل مروت نے اپنے چچا کے متعلق ایک واقعہ سنایا، جنہوں نے پانچ شادیاں کی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے چچا ہمیشہ نئی بیوی کے ساتھ رہتے تھے، جس کی وجہ سے پچھلی بیویوں کے ساتھ تعلقات میں کمی آتی تھی۔

فیملی کورٹ کے تجربات:

شیر افضل مروت نے بطور فیملی کورٹ جج اپنے مشاہدات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کئی گھروں کو ٹوٹتے دیکھا ہے۔ ان کے مطابق شادی ایک مقدس بندھن ہے، اور اس میں شریک حیات کو عزت دینا اور اس کے جذبات کا خیال رکھنا سب سے اہم ہے۔

بیوی کی محبت کو بانٹنا ناقابل قبول:

شیر افضل مروت نے اپنے خیالات کا اختتام اس بات پر کیا کہ بیوی کی محبت کو کسی دوسرے کے ساتھ بانٹنا ایسا ہی ہے جیسے کسی انسان کے جذبات کو ختم کر دینا۔ انہوں نے کہا کہ ہر شوہر کو اپنی بیوی کے جذبات کی قدر کرنی چاہیے۔

Leave a Comment