رات گئے اچانک علی امین گنڈپور منظر عام پر آگئے

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور چوبیس گھنٹے کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی میں منظر عام پر آ گئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں ساری رات خیبرپختونخوا ہاؤس میں تھا، اسلام آباد پولیس نے دھاوا بولا، توڑ پھوڑ کی، ان کی کارکردگی دیکھیں انہیں میں نہیں ملا۔

علی امین گنڈا پور نے آئی جی اسلام آباد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایسا کیا جرم کیا جو ایف آئی آر کاٹ دی، اگر مجھے گرفتار کرنا ہے تو میں یہاں کھڑا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ میں تین بندوں کے ساتھ خیبرپختونخوا ہاؤس سے نکلا، اکیلے بارہ اضلاع سے گزر کر پشاور پہنچا ہوں، حکومت کو چیلنج دیا کہ گورنر راج کا تجربہ کر کے دیکھ لیں، ہم نے ہر حال میں آئین کا تحفظ کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان کی عوام کو سلام پیش کرتا ہوں، عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ بانی پی ٹی آئی کےساتھ کھڑے ہیں، پہلے ہم سے پارٹی نشان چھینا گیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کو فارم 45 پر سوا چار کروڑ ووٹ ملا ہے، ہمیں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں ہے، ہم لوگوں نے مینار پاکستان پر جلسہ کی اجازت مانگی، نہیں دی گئی، منصوبہ بندی سے ہماری پارٹی پر حملہ کیا گیا۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ آئی جی اسلام آباد کو کے پی اسمبلی کے فلور پر آکر معافی مانگنا ہوگی، آئی جی اسلام آباد کو کہتا ہوں، گرفتار کرنا ہے تو کرے، میں یہاں کھڑا ہوں، آئی جی کے پی ہاؤس کی توڑی گئی ہر چیز بنا کردے گا، میری گاڑی لے گئے، میرے گارڈ لے گئے، ہمارے ٹیکس پر یہ سرکاری غنڈابنا ہوا ہے، ہم اپنی بےعزتی کا بدلہ لیں گے، آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئی جی سن لو، میں کل پوری رات ادھر تھا، کسی نے گرفتار نہیں کیا، رات بھر کے پی ہاؤس میں تھا، کے پی ہاؤس میں کئی بار پولیس نے چھاپے مارے، میں دیکھ رہا تھا، پورے 12 اضلاع سے گزر کر یہاں پہنچا ہوں۔

یاد رہے گزشتہ روز سے منظر عام سے غائب وزیرا علیٰ علی امین گنڈاپور اچانک خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس میں پہنچے۔ وزیر اعلیٰ کی آمد پر ایوان میں نعرے بازی کی گئی اور علی امین گنڈاپور اراکین اسمبلی سے ملاقات کی

Leave a Comment