بھارت کے معروف صنعت کار رتن ٹاٹا کے انتقال کے بعد ان کی وصیت سامنے آئی ہے، جس میں کئی اہم تفصیلات شامل ہیں۔
86 سال کی عمر میں 9 اکتوبر کو انتقال کرنے والے رتن ٹاٹا نے اپنی 10 ہزار کروڑ بھارتی روپے سے زائد کی جائیداد میں اپنے خاندان، ملازمین اور حتیٰ کہ اپنے پالتو کتے کیلئے بھی جائداد کا حصہ مختص کیا ہے۔
وصیت کے مطابق رتن ٹاٹا نے اپنی جائیداد کو اپنے خاندان کے علاوہ اپنے وفادار ملازمین اور پالتو جرمن شیفرڈ کتے “ٹیٹو” کیلئے وقف کیا ہے۔
ٹیٹو کی دیکھ بھال کیلئے ایک خطیر رقم مختص کی گئی ہے اور یہ ذمہ داری رتن ٹاٹا کے باورچی رجن شا کو سونپی گئی ہے تاکہ ٹیٹو کی تمام ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رتن ٹاٹا نے اپنے باورچی اور دیگر اسٹاف کیلئے بھی اپنی جائیداد میں سے حصے رکھے ہیں،جو ان کے وفادار اسٹاف کو فیملی کی طرف سے دی جائے گی۔
ان کی وصیت میں نہ صرف ان کے بھائی بلکہ ان کی سوتیلی بہنوں کو بھی جائیداد میں حصہ دیا گیا ہے۔
وصیت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹاٹا گروپ کی ہولڈنگ کمپنی “ٹاٹا سنز” میں ان کے شیئرز کو “رتن ٹاٹا انڈومنٹ فنڈ” میں منتقل کیا جائے،جو ٹاٹا گروپ کے فلاحی اور کاروباری ورثے کو مزید مستحکم کرے گا۔
علاوہ ازیں رتن ٹاٹا کو ملنے والے اعلیٰ ایوارڈز اور اعزازات کو “ٹاٹا سینٹرل آرکائیوز” میں محفوظ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ آنے والی نسلیں ان سے ترغیب حاصل کر سکیں۔
رتن ٹاٹا نے اپنے ایگزیکٹو اسسٹنٹ شنتانو نائیڈو کے کاروبار میں بھی سرمایہ کاری کی تھی،وصیت کے مطابق انہوں نے اس کاروبار میں اپنا حصہ شنتانو کے نام کر دیا ہے۔ مزید برآں نائیڈو کو بیرون ملک تعلیم کے سلسلے میں دیے گئے قرض کو بھی معاف کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ معروف بھارتی صنعت کار اور کاروباری شخصیت رتن ٹاٹا 9 اکتوبر کو 86 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔