رشوت کا الزام:پیرو کے سابق صدر کو قید کی سزا

پیرو کے سابق صدر الیجاندرو ٹولیڈو کو رشوت لینے کے الزام میں عدالت نے ساڑھے 20 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

ٹولیڈو پر الزام تھا کہ انہوں نے برازیل کی مشہور تعمیراتی کمپنی سے 3 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی رشوت لی۔ عدالت نے تمام شواہد کے بعد یہ فیصلہ سنایا، جس میں ٹولیڈو پر عائد الزامات ثابت ہوگئے۔

سابق صدر الیجاندرو ٹولیڈو نے عدالت میں درخواست دی کہ ان کی طبی حالت کے پیش نظر، انہیں گھر میں نظر بندی کے طور پر سزا کاٹنے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہیں اور ان کی صحت کی نگرانی کے لیے خصوصی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ تاہم عدالت نے ان کی اس استدعا پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں دیا۔

یاد رہے کہ الیجاندرو ٹولیڈو پیرو کے صدر 2001 ء سے 2006 ء کے درمیان رہے تھے۔

ان پر رشوت کے الزام کے ساتھ ساتھ برازیل کے مشہور لاوا جاٹو کرپشن اسکینڈل سے تعلق کے بھی الزامات تھے۔

یہ پیرو میں لاوا جاٹو اسکینڈل کے تحت دی جانے والی پہلی بڑی سزا ہے، جو ملک کے عدالتی نظام میں کرپشن کے خلاف ایک اہم قدم تصور کی جا رہی ہے۔

سابق صدر کی اس سزا کے بعد پیرو میں سیاسی اور قانونی حلقوں میں اس کیس پر مزید تبصرے کیے جارہے ہیں، جبکہ عوامی سطح پر بھی کرپشن کے خلاف سخت اقدامات کی حمایت بڑھتی جا رہی ہے

Leave a Comment