سعودی عرب کی قومی فضائی کمپنی مکہ کے مقدس شہر اور پرآسائش نئے تفریحی مقامات کے لیے الیکٹرک طیاروں کی پروازیں شروع کرے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک سعودی اہلکار نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے مالی مشکلات کا شکار جرمن فرم سے الیکٹرک جیٹ طیاروں کی خریداری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سعودیہ کمیونیکیشنز امور کی منیجر رزان شاکر نے بتایا کہ میونخ میں مقیم لیلیم کمپنی کے طیارے بحیرہ احمر کے ساحل کے ساتھ مشکل روٹس پر براہ راست سفر کی سہولت فراہم کریں گے اور مسلمان زائرین کو جدہ سے مکہ تک براہ راست لے کر جائیں گے، جہاں کوئی ہوائی اڈہ موجود نہیں ہے۔انہوں نے ریاض میں لاجسٹکس فورم کے موقعے پربتایاکہ ہماری حکمت عملی یہ ہے کہ اس سے ان مقامات اور شہروں کے درمیان پل بنانے میں مدد ملے، جہاں ہوائی اڈے موجود نہیں ہیں یا جن تک پہنچنا مشکل ہو سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ منصوبوں میں مکہ میں مسجد الحرام کے قریب واقع مشہور فیئرمونٹ مکہ کلاک رائل ٹاور ہوٹل سے اڑان بھرنا شامل ہے، جہاں ہم ہیلی پیڈ بنانے پر کام کر رہے ہیں۔جولائی میں سعودیہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ لیلیم کے 50 الیکٹرک خرید رہی ہے، جو فضا میں عمودی طور پر بلند ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اسی طرح زمین پر اتر سکتے ہیں۔ آگے چل کر 50 مزید طیارے خریدے جائیں گے۔
سعودی فضائی کمپنی کو 2026 میں لیلیم جیٹ طیاروں کی فراہمی شروع ہونے کی توقع ہے، جن میں چار سے چھ مسافر بیٹھ سکتے ہیں۔ یہ طیارے 175 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے پرواز کر سکتے ہیں۔ایک بیان کے مطابق سعودیہ کا آرڈر ایئر لائن کی جانب سے ای وی ٹی او ایل طیاروں کا رپورٹ کیا گیا سب سے بڑا آرڈر ہے جو ان طیاروں کی پروازیں شروع کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔