سابق قومی کرکٹر سعید انور نے کام کرنے والی خواتین کو طلاق کی بڑھتی شرح کا ذمہ دار قرار دے دیا۔ ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق لیجنڈ کرکٹر کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ بتا رہے ہوتے ہیں کہ ’’پاکستان میں جب سے خواتین نے کمانا شروع کیا ہے، تب سے طلاق کی شرح میں 30فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔‘‘
سعید انور ویڈیو میں مزید کہتے ہیں کہ ’’میں حال ہی میں آسٹریلیا سے ہو کر آیا ہوں، جہاں کے ایک میئر بھی اپنے شہر اور ملک کے حالات سے پریشان تھے۔ آسٹریلیا میں نوجوان خوار ہو رہے ہیں۔ گھر والوں میں، بیویوں اور شوہروں میں لڑائیاں اور جھگڑے ہو رہے ہیں۔‘‘
وہ کہتے ہیں کہ ’’میں نے میئر سے سال کیا کہ ان کے ہاں خودکشی کا رجحان زیادہ کیوں ہے اور نوجوان نسل میں نشہ اتنا مقبول کیوں ہے؟ اس پر میئر نے کہا کہ جب سے ہم نے اپنی خواتین کو کمائی پر لگایا ہے، تب سے حالات خراب ہوئے ہیں۔‘‘سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ ’’جب خواتین خودمختار ہوتی ہیں تو وہ مرد سے کہتی ہیں کہ دفع ہو جائو، مجھے تمہاری ضرورت نہیں ہے۔ اب میں خود کما سکتی ہوں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’یہ صورتحال ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت برپا کی جا رہی ہے لیکن یہ منصوبہ اس وقت تک سمجھ نہیں آئے گا جب تک خدا ہمیں ہدایت نہیں دے گا۔ پاکستانی معاشرے میں لوگوں کی آنکھیں بند ہیں، ہاتھ میں لاٹھی ہے اور چلتے جا رہے ہیں۔ اس منصوبہ بندی کو سمجھنے کی کوئی کوشش نہیں کر رہا۔‘‘
رپورٹ کے مطابق طلاق کی بڑھتی شرح پر سعید انور کے اس موقف سے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے اور لوگوں کی اکثریت کی طرف سے سعید انور کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔