امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد نئی سفری پابندیوں کے پیش نظر پاکستانی اور افغان باشندوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کا خدشہ پیدا ہو گیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ مختلف ممالک میں سکیورٹی اور جانچ پڑتال کے نظام کی جانچ پڑتال کررہی ہے، امریکی انتظامیہ کی نئی پالیسی نافذ ہونے کے نتیجے میں مختلف ممالک سے آنیوالے باشندوں کا امریکا میں داخلہ بند ہونے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد رواں سال 20 جنوری کو ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کیا گیا تھا جس میں امریکی سلامتی کو درپیش خطرات کی نشاندہی کیلئے امریکا آنیوالوں غیر ملکیوں کی سخت جانچ پڑتال کو ناگزیر قرار دیا گیا تھا۔
صدر ٹرمپ نے کابینہ ارکان کو ہدایت کی تھی کہ کمزور اور ناقص جانچ پڑتال والے ممالک کی فہرست فراہم کی جائے جن پر عارضی یا مستقل پابندی کا اطلاق کیا جانا چاہیے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ نئی سفری پابندیوں کی روشنی میں افغانستان اور پاکستان کے شہریوں پر مکمل سفری پابندی کی تجویز کا امکان ہے۔
واشنگٹن کی جانب سے عائد نئی پابندیوں سے ان ہزاروں افغان شہریوں کے بھی متاثر ہونے کا امکان ہے جنہیں امریکا میں بسانے کیلئے کلیئرنس مل چکی ہے ، ان میں طالبان کے انتقام کے خوف سے امریکی فوج کے ساتھ کام کرنیوالے افغان باشندے بھی شامل ہیں جنہیں پناہ گزین یا خصوصی ویزہ پر امریکا میں بسانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔