سلمان خان نئی مشکل میں پھنس گئے

بھارتی رئیلٹی شو بگ باس کے سیزن 18 میں گدھے کی انٹری نے نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے، جس کے بعد شو کے میزبان سلمان خان اور پروڈیوسرز کو شدید عوامی ردعمل کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شو کے دوران ’گدھراج‘ نامی گدھے کی انٹری کے بعد ناظرین اور جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں نے اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ شوانتظامیہ کی یہ حرکت جانوروں کے ساتھ سلوک اور ان کے حقوق کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جانوروں کے حقوق کے تحفظ کی تنظیم پیٹا انڈیا (PETA India) نے سلمان خان کو ایک خط لکھ کر اپنی تشویش کا اظہار کردیا ہے۔

پیٹا انڈیا کے خط میں کہا گیا ہے کہ انہیں بگ باس میں گدھے کے استعمال کے حوالے سے متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔ ان شکایات میں کہا گیا ہے کہ بگ باس میں گدھے کا استعمال جانوروں کے حقوق کی پامالی ہے اور اسے تفریح کے لیے استعمال کرنا اخلاقی طور پر غلط ہے۔

خط میں پیٹا انڈیا نے سلمان خان سے اپیل کی ہے کہ وہ شو کے پروڈیوسرز کو جانوروں کو محض تفریح کی خاطر استعمال نہ کرنے پر قائل کریں۔ تنظیم نے یہ بھی زور دیا کہ شو میں جانوروں کی شرکت ان کے فطری ماحول سے انہیں دور کر دیتی ہے، جس سے ان کی ذہنی اور جسمانی صحت متاثر ہوتی ہے۔

اس لیے پیٹا نے درخواست کی ہے کہ شو میں موجود گدھے کو فوری طور پر بچائے گئے جانوروں کیلئے مخصوص کسی محفوظ پناہ گاہ میں منتقل کیا جائے تاکہ وہ پُرامن زندگی گزار سکے۔

پیٹا انڈیا کے اس خط کے بعد بگ باس کے پروڈیوسرز اور سلمان خان پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی عوامی حلقوں کی جانب سے شو کی انتظامیہ پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ صارفین نے سوالات اٹھائے ہیں کہ شو کی ریٹنگز بڑھانے کیلئے جانوروں کو اس طرح استعمال کرنا کہاں تک درست ہے؟

سلمان خان جو اس شو کے مستقل میزبان ہیں،اب ایک نئی مشکل میں پھنس گئے ہیں کیونکہ پیٹا کے خط کے بعد جانوروں کے حقوق کی دیگر تنظیمیں بھی اس مسئلے پر آواز اٹھا رہی ہیں۔ بگ باس کی انتظامیہ اور سلمان خان کی جانب سے فی الحال اس خط پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

واضح رہے کہ بگ باس کا سیزن 18 رواں ماہ سے بھارتی چینل پر نشر کیا جا رہا ہے اور گدھے کی انٹری کے بعد یہ شو ایک مرتبہ پھر خبروں میں آگیا ہے۔عوام کی نظریں اب اس بات پر ہیں کہ آیا سلمان خان اور بگ باس کی انتظامیہ پیٹا کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہیں یا نہیں

Leave a Comment