ویتنام کے ایک باشندے کو 20 گھنٹے سمندر میں مسلسل تیرنے کے بعد معجزانہ طور پر بچا لیا گیا۔
یہ شخص آسٹریلیا کے ساحل سے تقریباً آٹھ کلومیٹر دور گہرے پانیوں میں گر گیا تھا، اور شدید تھکن کے باوجود زندگی کی جنگ لڑتا رہا۔
حادثہ: جہاز سے سمندر میں گرنے کا واقعہ
یہ واقعہ جمعرات کی شام پیش آیا، جب “ڈبل ڈیلائٹ” نامی ایک مال بردار جہاز کے عملے کا رکن اچانک سمندر میں گر گیا۔
اس کی جیب میں اس کا بٹوا، شناختی کارڈ اور سگریٹ محفوظ تھے، جو اس نے اپنے جسم سے باندھے ہوئے تھے۔ حادثہ آسٹریلیا کے نیو کیسل شہر کے قریب پیش آیا۔
طویل جدوجہد: 20 گھنٹے سمندر میں تنہا
حادثے کے بعد، یہ شخص 20 گھنٹوں تک سمندر میں تنہا تیرتا رہا۔ یہ ایک ناقابلِ یقین واقعہ تھا، جس میں وہ بغیر کسی حفاظتی جیکٹ یا سہولت کے تیرتا رہا۔ جمعہ کی دوپہر ایک ماہی گیر کشتی نے اسے سمندر میں پایا۔ کشتی پر موجود ماہی گیر نے فوری طور پر اسے سوار کیا اور اس کی مدد کی۔
خوش قسمتی: طبی امداد کا فوری بندوبست
اتفاق سے ماہی گیر کشتی پر ایک ڈاکٹر بھی موجود تھا جس نے اس شخص کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔ ڈاکٹر کے مطابق، یہ شخص شدید تھکن کا شکار تھا، اس کا جسم سردی سے اکڑنے لگا تھا، اور اس کی نبض بے ترتیب انداز میں چل رہی تھی۔ اگر فوری طور پر طبی امداد نہ دی جاتی تو اس کی حالت مزید خراب ہو سکتی تھی۔
ریسکیو ٹیم کی کوششیں اور تفتیش کا آغاز:
اس شخص کو ریسکیو کرنے کے لیے کوسٹ گارڈ نے ایک ہیلی کاپٹر بھی روانہ کیا تھا۔ ریسکیو آپریشن میں مختلف اداروں نے تعاون کیا تاکہ اسے بحفاظت بچایا جا سکے۔ کوسٹ گارڈز اس واقعے کی مزید تحقیق کر رہے ہیں کہ آیا یہ شخص حادثاتی طور پر سمندر میں گرا یا اس کے پیچھے کوئی اور وجہ کارفرما تھی۔