ملک میں سونے کی قیمتوں میں مسلسل اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے، اور آج سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ سامنے آیا ہے۔ سونے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا اثر عوام کی روزمرہ زندگی پر بھی پڑ رہا ہے، خاص طور پر وہ لوگ جو زیورات خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں آج 1800 روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد فی تولہ سونا 276200 روپے تک پہنچ گیا ہے۔
اسی طرح، 10 گرام سونے کی قیمت میں بھی 1543 روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد 10 گرام سونے کی نئی قیمت 236797 روپے ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ، 10 گرام 22 قیراط سونے کی قیمت 217064 روپے تک پہنچ چکی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سونے کی قیمتوں میں اضافہ صرف 24 قیراط سونے تک محدود نہیں بلکہ 22 قیراط سونے کی قیمتوں میں بھی خاصا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ عالمی منڈی میں سونا 18 ڈالر بڑھنے کے بعد 2660 ڈالر فی اونس کی سطح تک پہنچ چکا ہے۔ اس اضافے کی وجہ سے مقامی سطح پر سونے کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے کیونکہ بین الاقوامی منڈیوں میں قیمتوں کا اثر براہِ راست پاکستان کی مقامی مارکیٹ پر پڑتا ہے۔
یہ اضافہ ملکی معیشت پر دباؤ ڈالنے کا باعث بن رہا ہے کیونکہ سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ عام لوگوں کے لیے زیورات کی خریداری مشکل بنا رہا ہے۔
دوسری جانب، سرمایہ کار اس صورت حال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ سونے کی قیمت میں اضافے سے ان کی سرمایہ کاری کی قدر میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
سونے کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی وجوہات میں عالمی سطح پر مالیاتی عدم استحکام، ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ، اور بین الاقوامی مارکیٹ میں طلب و رسد کے مسائل شامل ہیں۔
اس صورتحال میں پاکستان کی مقامی مارکیٹ کو بھی ان عالمی عوامل کا سامنا ہے، جس کے باعث سونے کی قیمتیں بلند سطح پر پہنچ رہی ہیں۔
یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آنے والے دنوں میں سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوتا ہے یا صورتحال بہتر ہوتی ہے۔