شراب پینا کیوں حرام ہے؟سائنس نے ثابت کردیا

دنیا کے کئی حصوں میں تقریباً ہر تہوار اور تقریب شراب کے بغیر ادھوری سمجھی جاتی ہے۔ کچھ لوگ شراب کو اجنبیوں کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کا بہترین طریقہ سمجھتے ہیں۔ تاہم کچھ پیتے ہیں خوشی منانے کے لیے یا اپنے غم کو چھپانے کے لیے۔

اب ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ کسی بھی مقدار میں شراب پینا صحت کے لیے اچھا نہیں ہے۔

کینسر اور موت کا خطرہ:

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق شراب پینے سے دنیا میں ہر سال 26 لاکھ افراد موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔الکحل کا استعمال کم از کم سات قسم کے کینسر کا سبب بنتا ہے، بشمول بڑی آنت اور چھاتی کے کینسر۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے کی گئی ایک تفصیلی تحقیق میں بتایا گیا کہ الکحل کی تھوڑی مقدار بھی خطرناک ہے۔چھوٹی مقدار سے مراد 1.5 لیٹر شراب، 3.5 لیٹر بیئر یا 450 ملی لیٹر سے کم ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق شراب پینے کے لیے کوئی محفوظ مقدار نہیں ہے اور یہ خطرہ ایک قطرہ بھی پینے سے شروع ہوتا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے شائع کردہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دنیا میں شراب نوشی میں کمی آئی ہے۔پہلے ایک شخص تقریباً 5.7 لیٹر پیتا تھا لیکن 2029 میں یہ لیول گھٹ کر 5.5 رہ گیا۔

شراب زیادہ تر مرد پیتے ہیں۔ مرد سالانہ اوسطاً 8.2 لیٹر شراب پیتے ہیں اور خواتین 2.2 لیٹر۔برطانیہ کے برکشائر سے تعلق رکھنے والی 44 سالہ اینا ٹیٹ جیسے کچھ لوگوں نے شراب پینا چھوڑ دیا ہے۔

ٹیٹ کا کہنا ہے کہ وہ پہلے زیادہ شراب نہیں پیتا تھا لیکن ہر جمعہ کو وہ بیئر، جن اور شراب باقاعدگی سے پیتا تھا۔ بعد میں اسے بتدریج کم کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی اس کے شوہر نے بھی شراب نوشی کم کردی۔ ٹیٹ کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے اندر ایک نمایاں تبدیلی دیکھی ہے۔

کیا ماضی کی تحقیقات غلط تھیں؟

شراب چھوڑنے کے بہت سے فائدے ہیں۔ایسا لگتا ہے کہ کینیڈا میں وکٹوریہ یونیورسٹی کے ڈاکٹر ٹم اسٹاک عالمی ادارہ صحت کے انتباہ سے متفق ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ الکحل بنیادی طور پر ایک خطرناک مادہ ہے اور اس کے اثرات اس وقت ظاہر ہو جاتے ہیں جب آپ اسے استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

انہوں نے 107 سائنسی مطالعات کا جائزہ لیا جن میں شراب نوشی کی کم سطح اور موت کے درمیان تعلق پایا گیا۔

برٹش میڈیکل جرنل کے مطابق اگر یہ 100 اموات میں ایک شخص کی موت کا سبب بنتی ہے تو اسے اوسط درجہ سمجھا جاتا ہے لیکن اگر اس کی وجہ سے 1000 افراد میں ایک شخص کی موت واقع ہوتی ہے تو اسے کم خطرے کی سطح سمجھا جاتا ہے۔

الکحل کی مقدار کو کم الکحل کی کھپت سمجھا جاتا ہے ہر ملک میں مختلف ہوتی ہے۔برطانوی حکومت ہفتے میں چودہ یونٹس یا اوسطاً چھ گلاس شراب یا بیئر سے زیادہ پینے کی سفارش نہیں کرتی ہے۔ڈاکٹر تھیم کا خیال ہے کہ اعتدال پسند پینے کے فائدہ مند ہونے کی وجہ تحقیق کا ناقص طریقہ ہے۔

ان کے مطابق اس تحقیق میں صحیح سوالات نہیں پوچھے گئے اور نہ ہی شرکاء سے یہ پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے پہلے شراب نوشی کی تھی۔اس تحقیق میں کچھ دیگر اہم عوامل کو بھی نظر انداز کیا گیا۔ڈاکٹر ٹم کہتے ہیں، نامکمل تحقیق کی وجہ سے یہ دلیل سامنے آئی ہے کہ کم شراب پینا فائدہ مند ہے

Leave a Comment