شمالی وزیرستان میں گیس کے نئے ذخائر دریافت

پاکستان نے شمالی وزیرستان کے شیوا فیلڈز میں گیس کے نئے ذخائر دریافت کرلئے جن کا تخمینہ 351.2 بلین کیوبک فٹ (BCF) ہے۔

ماری پیٹرولیم کے مطابق یہ گیس شمالی وزیرستان کے شیوا 2 کنویں سے دریافت ہوئی ہے۔ توقع ہے کہ یہ تلاش 17 سال تک جاری رہے گی، جس میں شیوا-2 کنویں سے 70 ملین مکعب فٹ یومیہ (mmcfd) کو قومی گرڈ میں منتقل کرنے کا منصوبہ ہے۔

اس اضافے سے ملک کی یومیہ گیس کی پیداوار میں 3 فیصد سے زیادہ اضافہ متوقع ہے، جس سے مہنگے ایندھن کی درآمدات پر انحصار کم ہوگا اور خاطر خواہ زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔ شمالی وزیرستان کے اسپن وام علاقے سے بھی گیس ملنے کے قوی امکانات ہیں۔

ماری پیٹرولیم کی 2024 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق کمپنی سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (SNGPL) کے ذریعے تعمیر کردہ نئی پائپ لائن کے ذریعے Shewa-2 سے 70 ملین مکعب فٹ یومیہ (mmcfd)  فراہم کرنے کے راستے پر ہے۔

اگرچہ سیکورٹی کے مسائل کی وجہ سے پروجیکٹ کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑا، لیکن پائپ لائن اگست 2024 میں مکمل ہوئی تھی۔ ابتدائی پیداواری سہولیات (EPF) کے شروع ہونے کے بعد گرڈ میں گیس کا انجیکشن شروع ہو جائے گا اور بتدریج ریمپ اپ ہوتا ہے۔

ماری پیٹرولیم کی رپورٹ اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ اس پیشرفت سے گھریلو گیس کی سپلائی میں 3 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوگا، پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا جس سے آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوگا

Leave a Comment