شناختی کارڈ بنوانے والوں کیلئے نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے اہم ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شہری جن کے تاحال شناختی کارڈ نہیں بنے،وہ جلد از جلد نادرا سے رجوع کریں۔
نادرا نے پاکستان کے تمام شہریوں کو یاددہانی کرائی ہے کہ 18 سال کی عمر مکمل کرنے پر شناختی کارڈ بنوانا قانونی طور پر ضروری ہے۔
نادرا آرڈیننس 2000 کے سیکشن (1)9 کے تحت پاکستان کا ہر شہری 18 سال کی عمر تک پہنچنے پر اپنے شناختی کارڈ کے حصول کا اہل اور پابند ہے۔
والدین اور سرپرستوں کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ اپنے بچوں کے 18 سال مکمل ہونے پر ان کے شناختی کارڈ بنوائیں تاکہ وہ پاکستانی شہری کے طور پر اپنی شناخت قائم کرسکیں اور اپنے شہری حقوق حاصل کرسکیں۔
نادرا کی جاری کردہ معلومات کے مطابق شناختی کارڈ بنوانے میں تاخیر نہ کریں۔نادرا آرڈیننس کے سیکشن (e)30 کے مطابق اگر 18 سال کی عمر مکمل کرنے کے 90 دن کے اندر شناختی کارڈ کیلئے درخواست جمع نہیں کروائی گئی تو بغیر کسی معقول وجہ کے درخواست جمع نہ کروانے پر جرمانے یا سزا کا سامنا کیا جاسکتا ہے۔
اس قانون کے تحت 90 دن کی تاخیر کے بعد زیادہ سے زیادہ 6 ماہ قید بامشقت یا 50 ہزار روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔اس قانون کا مقصد ملک کے ہر شہری کو دستاویزی شناخت فراہم کرنا ہے تاکہ حکومتی امور میں سہولت حاصل ہو اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ممکن ہوسکے۔
واضح رہے کہ شناختی کارڈ بنوانا نہ صرف قانونی ذمہ داری ہے بلکہ اس کے ذریعے پاکستانی شہری اپنے بنیادی حقوق کا تحفظ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
نادرا نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کے 18 سال ہونے پر فوری طور پر ان کا شناختی کارڈ بنوانے کے عمل کو یقینی بنائیں تاکہ کسی قانونی کارروائی یا جرمانے سے بچا جا سکے