شیر افضل مروت کو زہر دینے کی خبریں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت نے سوشل میڈیا پر ان کے حوالے سے گردش کرنے والی زہر دینے کی خبروں کی وضاحت کی ہے۔

ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ان کی صحت کے بارے میں بہت سی افواہیں پھیلائی گئی ہیں، خاص طور پر اس وقت جب وہ احتجاج اور دھرنوں میں شامل نہیں ہو سکے۔

صحت کی صورتحال پر وضاحت:

شیر افضل مروت نے کہا کہ ان کی غیر موجودگی کو ان کی بیماری کے حوالے سے غلط طور پر پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ ہمیشہ عمران خان کی رہائی اور آئین و جمہوریت کی حفاظت کے لئے احتجاج کی حمایت کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ان کے حامیوں نے شجاعت کا مظاہرہ کیا، تو ان کی صحت نے انہیں احتجاج میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی، جس کا انہیں افسوس ہے۔

گرفتار ہونے کے بعد صحت میں خرابی:

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ انہیں اسلام آباد پولیس نے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا، جس کے بعد آٹھ دن کی تحویل میں رہنے کے دوران ان کی صحت متاثر ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے نتیجے میں انہیں کورونا سمیت دیگر بیماریوں کا سامنا کرنا پڑا، جس سے ان کا وزن بھی کم ہوا۔ مروت نے تصریح کی کہ سوشل میڈیا پر ان کے زہر دینے کے بارے میں جو افواہیں ہیں، وہ بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے حالیہ طبی ٹیسٹ بھی کلئیر آئے ہیں، جس میں زہر کی موجودگی کی کوئی نشانی نہیں ملی۔

پی ٹی آئی کا احتجاجی پروگرام:

اس کے ساتھ ہی، شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی کے نئے احتجاجی پروگرام کے بارے میں بھی معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی نے 11 اکتوبر کو ملتان اور ساہیوال میں احتجاج کا اعلان کیا ہے، جبکہ 12 اکتوبر کو گوجرانوالا اور سرگودھا میں مظاہرے ہوں گے۔ 13 اکتوبر کو ڈی جی خان اور 14 اکتوبر کو لاہور اور فیصل آباد میں احتجاجی مظاہرے منعقد کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق، پنجاب میں ان مظاہروں کے بعد اسلام آباد میں دوبارہ احتجاج کی کال دی جائے گی۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی اپنی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لئے تیار ہے، چاہے صحت کی افواہیں ہی کیوں نہ ہوں۔

Leave a Comment