وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے نوجوانوں کی تعلیم کے ساتھ ماحول دوست اقدامات کو فروغ دینے کے لیے 100 بہترین طلبہ کو مفت الیکٹرک بائیکس دینے کا اعلان کر دیا۔
رانا تنویر حسین نے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کے زیر اہتمام الیکٹرک بائیکس کی نمائش میں شرکت کی، جہاں مختلف ماڈلز کی نمائش کی گئی تھی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان اب نہ صرف تھری ویلرز کی برآمد کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے بلکہ الیکٹرک گاڑیوں کی جانب بھی اہم پیش رفت کر رہا ہے،حکومت نے اس شعبے کے فروغ کیلئے 4 ارب روپے مختص کیے ہیں اور دو کمپنیوں کو پاکستان میں الیکٹرک وہیکل کے لائسنس بھی دیے گئے ہیں۔31 کمپنیوں نے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں بنانے میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 100 بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو الیکٹرک بائیکس مفت دی جائیں گی تاکہ وہ ماحول دوست سفری سہولت سے استفادہ کر سکیں۔
رانا تنویر نے یہ بھی یاد دلایا کہ یہ دوسری الیکٹرک وہیکل پالیسی ہے،اس سے پہلے بھی ان کی حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی متعارف کرائی تھی۔اس پالیسی کے تحت لاکھوں افراد کو روزگار اور دیگر فوائد حاصل ہوں گے۔پنجاب حکومت بھی دو اور تین پہیوں والی الیکٹرک گاڑیوں پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سبسڈی فراہم کر کے الیکٹرک بائیکس کو عوام کیلئے قابلِ رسائی بنا رہی ہے،دوسری الیکٹرک وہیکل پالیسی 30 نومبر تک جاری کر دی جائے گی،جس کے ذریعے ماحول دوست ٹیکنالوجی کو مزید فروغ ملے گا۔نجی کمپنیوں نے بھی ملک میں الیکٹرک گاڑیوں اور بائیکس کی مینوفیکچرنگ کا آغاز کر دیا ہے۔
پاکستان میں چارجنگ اسٹیشنز کی کمی کو مدِنظر رکھتے ہوئے رانا تنویر نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژن کے مطابق 2030 تک 10 ہزار EV چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے،جس سے ایندھن کی درآمدات پر انحصار کم ہوگا اور کاربن کے اخراج میں واضح کمی آئے گی۔