بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں طبیعت ناساز ہوگئی، وہ بخار اور فوڈ پوائزنگ میں مبتلا ہوگئے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے 2 مرتبہ فوڈ پوائزنگ ہو چکی، جیل میں نواز شریف کو فریج اور دیگر سہولیات میسر تھیں، فریج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے کھانا خراب ہو جاتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب نے توشہ خانہ 2 ریفرنس کر کے اپنے ہی قانون کی خلاف ورزی کی ہے، پہلے ریفرنس میں کہا ہار کی قیمت کم کروائی، دوسرے میں بھی یہی الزام ہے، پہلے ریفرنس میں بھی انعام شاہ وعدہ معاف گواہ تھا، نئے ریفرنس میں بھی وہی وعدہ معاف گواہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنی گالہ کیمپ آفس کے تمام اخراجات خود برداشت کرتا تھا۔ ریفرنس سے بری ہونے کے بعد محسن نقوی، چیئرمین نیب، تفتیشی افسران سمیت جھوٹے بیان دینے والوں پر کیس کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلا ریفرنس جس ہار پر بنایا گیا، نیب کو نہیں پتہ وہ ہار ہمارے پاس ہے۔18 مارچ کو بنی گالہ رہائش گاہ پر چھاپہ سے قبل تمام قیمتی اشیاء وہاں سے محفوظ جگہ منتقل کر دی تھیں۔جس ہار پر مجھے سزا دی گئی، میں نے غلطی سے بتا دیا کہ وہ ہار ہمارے پاس موجود ہے۔
عمران خان نے کہ ہار میرے پاس موجود ہونے سے نیب پھنس گئی تھی، اس لیے مجھے جلدی میں سزا سنا دی گئی، دنیا میں جمہوریت اخلاقیات کی بنیاد پر چلتی ہے، کبھی بھی پارلیمنٹ ڈنڈے کے زور پر نہیں چلی، یہ ساری اخلاقی قوت سر سے اتار کر پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں، یہ ماضی کی طرح دوبارہ عدالتوں پر حملہ آور ہو رہے ہیں، سابق کمشنر راولپنڈی نے جو کچھ کہا، وقت نے اسے سچ ثابت کر دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ مذاکرات صرف دو شرائط کی بنیاد پر کروں گا، آئین کے دائرہ میں رہ کر مذاکرات ہوں گے، میرا چوری کیا گیا مینڈیٹ واپس کیا جائے، مذاکرات انہی سے کروں گا جن کے پاس اصل طاقت ہے، حکومت سے مذاکرات کرنے سے ان کی حکومت چلی جائے گی۔
شیرافضل مروت سے متعلق سوالات پر عمران خان نے کوئی جواب نہیں دیا۔ صرف اتنا کہا بعد میں بات کریں گے۔
شیر افضل مروت سے متعلق سوالات پر انتظار پنجھوتہ بانی پی ٹی آئی کو اپنی طرف متوجہ کرتے رہے اورعمران خان کے کان میں سرگوشیاں کرتے رہے۔تیسری مرتبہ سوال پوچھنے پر بانی پی ٹی آئی نے کہا شیر افضل مروت کے معاملہ پر بعد میں بات کریں گے۔