عمران خان کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں ضمانت منظور

انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیر اعظم عمران خان کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں ضمانت منظور کرلی۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیر اعظم عمران خان کی مسلم لیگ نون کا آفس جلانے اور کلمہ چوک پر کینٹیر جلانے سمیت دیگر مقدمات میں ضمات کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 4 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں منظور کر لیں۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے فیصلہ سنایا۔ پراسیکیوشن کی جانب سے سید فرہاد علی شاہ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے دلائل مکمل کیے۔

دوسری جانب 9 مئی کو جی ایچ کیو پر حملے کے کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم ایک بار پھر موخر کر دی گئی۔

مقدمے کی کارروائی کے دوران وکلاء نے چالان پر اعتراضات اٹھائے جس کے نتیجے میں فرد جرم کی کارروائی کو ملتوی کر دیا گیا۔

کیس میں شامل چالان کے مطابق 94 گواہوں کو شامل کیا گیا ہے،تاہم ان میں سے کسی نے بھی پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان یا پارٹی کے کسی رہنما کا نام نہیں لیا۔

عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت میں بتایا کہ جن افراد کے بیانات پر عمران خان اور دیگر قائدین کو ملوث کرنے کی کوشش کی گئی ہے،وہ تو منحرف ہو چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کی جانب سے پیش کیے گئے چالان میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کسی ملزم کے پاس اسلحہ نہیں تھا،جس سے کیس کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

کیس کی کارروائی کے دوران وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے،ان کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست جمع کروائی گئی۔علاوہ ازیں 25 ملزمان کو چالان کی نقول بھی فراہم نہیں کی جا سکیں،جس کے باعث کارروائی میں مزید تاخیر ہوئی۔

عدالت نے اگلی سماعت میں چالان کی نقول تقسیم کرنے اور اعتراضات پر بحث کے بعد فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جی ایچ کیو حملہ کیس میں عدالت کی جانب سے مزید کارروائی آئندہ سماعت میں متوقع ہے۔

Leave a Comment