پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے پیر کے روز کہا کہ قومی سلیکشن کمیٹی کو کھلاڑیوں کی شمولیت اور اسکواڈ کے فیصلوں پر مکمل اختیار حاصل ہے۔
کراچی میں صحافیوں کے ساتھ ایک غیر رسمی نشست کے دوران محسن نقوی، جو ملک کے وزیر داخلہ کے طور پر بھی کام کرتے ہیں، نے انتخاب کے معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر اصرار کیا۔
محسن نقوی نے اسکواڈ میں فخر زمان کے مستقبل کے بارے میں سوالات کے جواب میں کہا کہ “سلیکشن کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ ٹیم میں کس کو شامل کیا جائے گا یا خارج کیا جائے گا۔ میں نے کبھی بھی کسی کھلاڑی کو شامل کرنے یا خارج کرنے کی درخواست نہیں کی ہے کہ کمیٹی مکمل طور پر بااختیار ہے اور مجھے اس پر مکمل اعتماد ہے” ۔
فخر زمان کو حال ہی میں آسٹریلیا اور زمبابوے کے دوروں کے لیے پاکستان کے اسکواڈ سے ڈراپ کیا گیا تھا اور ان کی جنوبی افریقہ کے دورے میں شمولیت غیر یقینی ہے۔
پی سی بی نے زمان کو سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی فہرست سے بھی نکال دیا۔ انگلینڈ کی ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم کے اعلانات کے ساتھ ساتھ سابق کپتان بابر اعظم کی حمایت کا اظہار کرنے والے ان کی حالیہ ٹویٹ نے جانچ پڑتال کی ہے۔
محسن نقوی نے اس سے قبل لاہور میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ فخر زمان کی فٹنس اور اس کے ساتھ ان کی ٹویٹ ان کی غلطی کے عوامل تھے۔
چیمپئنز ٹرافی کی پاکستان کی میزبانی کے حوالے سے محسن نقوی نے امید ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘انشاء اللہ پاکستان چیمپئنز ٹرافی کی مکمل میزبانی کرے گا اور تمام ٹیمیں یہاں شرکت کریں گی۔ تاہم انہوں نے ان رپورٹس پر تبصرہ نہیں کیا جن میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے بھارت کو پاکستان میں ہر میچ کے بعد چندی گڑھ یا دہلی واپس جانے کا آپشن پیش کیا تھا۔
محسن نقوی نے یہ بھی مزید کہا کہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں تزئین و آرائش کا کام 15 دسمبر تک مکمل ہونے کی امید ہے جس میں حتمی شکل دینے کے لیے مزید 15 سے 20 دن درکار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک بار جب ہم نیشنل سٹیڈیم کی تعمیر مکمل کر لیں گے تو ہم ملحقہ اوول کرکٹ گراؤنڈ میں فلڈ لائٹس لگانے کا کام شروع کر دیں گے۔
جب گیری کرسٹن کے استعفے سے متعلق ان کے خیالات کے بارے میں پوچھا گیا تو چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پی سی بی نے کسی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی اور یہ گیری ہی تھے جنہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا۔
انہوں نے کہا کہ جیسن گلیسپی کو فی الحال وائٹ بال کوچ مقرر کیا گیا ہے اور وہ چند ناموں سے مشاورت کر رہے ہیں اور اگلے ہیڈ کوچ کا حتمی فیصلہ جلد کیا جائے گا۔
انہوں نے پی سی بی کے اندر آنے والی انتظامی تبدیلیوں کی بھی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ “ہمارے پاس پُر کرنے کے لیے کئی خالی اسامیاں ہیں اور کچھ ردوبدل کے ساتھ ڈائریکٹرز کی تقرری کی جائے گی۔”