لاہور شہر میں سفر اور بھی آسان

لاہور، جو اپنی شاندار ثقافتی وراثت اور جدید ترقیات کے لیے مشہور ہے، اب اپنی پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم میں ایک نیا باب شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

اورنج لائن ٹرین اور میٹرو بس سروس کی کامیابی کے بعد، شہر میں پہلی ٹرام سروس متعارف کرانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

یہ منصوبہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے ہیڈکوارٹرز میں منظور کیا گیا، جس کا مقصد شہری نقل و حمل میں بہتری کے ساتھ ساتھ شہر کی خوبصورتی کو بھی مزید اجاگر کرنا ہے۔

ٹرام کا روٹ اور اہم اسٹاپس:

ٹرام کا روٹ 8.2 کلومیٹر پر مشتمل ہوگا، جو شہر کے اہم علاقوں جیسے کہ کلمہ چوک، مین بلیوارڈ، حسین چوک، ایم ایم عالم روڈ، اور منی مارکیٹ سے گزرے گا۔

پانچ ٹرامیں ایک ساتھ چلیں گی، جس سے ہر اسٹاپ پر ہر دو منٹ بعد ایک ٹرام دستیاب ہوگی۔

اس مسلسل سروس سے شہر کے رہائشیوں اور سیاحوں کے لیے سفری سہولت میں نمایاں بہتری متوقع ہے۔

یہ جدید ٹرام سسٹم نا صرف ٹریفک کے بہاؤ میں کمی لائے گا بلکہ لاہور کے پبلک ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کو بھی نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔

صوبائی حکومت کے مطابق، اس ٹرام سروس کو موجودہ ٹرانسپورٹ سسٹم کے ساتھ ہم آہنگ کرکے شہر میں سفر کو مزید آسان اور کارآمد بنایا جائے گا۔ جیسے جیسے ٹرامیں جلد ہی سڑکوں پر دوڑنا شروع کریں گی، لاہور ایک بار پھر پاکستان میں شہری نقل و حمل کو جدید بنانے کی قیادت کر رہا ہے۔

راولپنڈی-لاہور ہائی اسپیڈ ٹرین:

دوسری جانب، پنجاب میں سفر کو مزید بہتر بنانے کے لیے صوبائی حکومت لاہور اور راولپنڈی کو آپس میں ملانے والی ایک ہائی اسپیڈ ریل لائن بنانے پر غور کر رہی ہے۔

اس مجوزہ ہائی اسپیڈ ٹرین کی رفتار 250 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہوگی، جس سے لاہور اور راولپنڈی کے درمیان سفر کا وقت دو گھنٹے سے بھی کم رہ جائے گا۔ اس منصوبے کی تخمینی لاگت تقریباً 1.6 ارب ڈالر ہے۔

تاہم، اس منصوبے کے لیے فنڈنگ ایک چیلنج ہے، اور حکومت کو اس کو حقیقت بنانے کے لیے خاطر خواہ مالی وسائل کا بندوبست کرنا ہوگا۔

Leave a Comment