معروف ٹک ٹاکر مناہل ملک کی حالیہ ویڈیوز اور ان کے ایس کے سے تعلقات پر ہونے والی قیاس آرائیوں نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔
ان ویڈیوز میں مناہل نے ایس کے کے لیے محبت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملاقات کا پیغام دیا، جس نے صارفین کو ایس کے کی شناخت جاننے کے لیے تجسس میں مبتلا کر دیا۔
لیک ویڈیوز کا تنازع اور بلیک میلنگ کے الزامات:
گذشتہ دنوں مناہل ملک کی ویڈیوز انٹرنیٹ پر وائرل ہوئیں، جن میں مبینہ طور پر ایس کے نامی ایک اور ٹک ٹاکر بھی موجود ہیں۔
ایس کے، جن کا اصل نام رانا شہریار بتایا جاتا ہے، نے دعویٰ کیا کہ مناہل نے ان کی نجی ویڈیوز کو لیک کر کے انہیں بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔ شہریار کے مطابق، ان ویڈیوز کو مناہل نے خود اپنے فون پر ریکارڈ کیا تھا۔
ویڈیوز کا وقت اور الزامات کا تسلسل:
ایس کے نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ یہ ویڈیوز جون 2023 ء میں ریکارڈ کی گئی تھیں اور ان میں مناہل نے انہیں دھمکی دی تھی کہ اگر وہ ملاقات کے لیے تیار نہ ہوئے تو وہ مزید ویڈیوز وائرل کر دیں گی۔
ان کے مطابق، ان ویڈیوز کے وائرل ہونے کے بعد مناہل کے کئی لوگوں سے تعلقات کے انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔
ایف آئی اے کو ثبوت نہ دینے کی وجہ:
ایس کے نے وضاحت کی کہ وہ تمام ثبوت، بشمول ویڈیوز اور ایک ریکارڈنگ، ایف آئی اے کے حوالے کرنے والے تھے۔
لیکن مناہل کے خاندان کے ایک قریبی فرد نے، جو ایس کے کا دوست بھی ہے، ان سے رابطہ کیا اور معاملے کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی درخواست کی۔ شہریار کے مطابق، انہوں نے یہ قدم صرف امن قائم رکھنے کے لیے اٹھایا۔
سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں جاری:
یہ معاملہ سوشل میڈیا پر مسلسل زیر بحث ہے، جہاں صارفین مناہل اور ایس کے کے درمیان تعلقات پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ اس تنازع نے ٹک ٹاک کمیونٹی میں بھی تنازع پیدا کر دیا ہے، جس کی حقیقت تاحال غیر واضح ہے۔
یہ تحریر اس واقعے کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرنے کی کوشش ہے، جو ناصرف مناہل اور ایس کے بلکہ سوشل میڈیا پر موجود دیگر افراد کے لیے بھی سبق آموز ہو سکتی ہے