سرکاری یوٹیلیٹی اسٹورزنےوزیراعظم ریلیف پیکج کےتحت کھانے پینے کی اشیاء کی فروخت بند کردی۔
حکام کاکہناہے کہ تاحکم ثانی وزیراعظم پیکج کے تحت سبسڈائزڈ اشیائے خور و نوش کی فروخت بند رہے گی۔
یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے مطابق تاحکم ثانی وزیراعظم پیکج کے تحت سبسڈائزڈ اشیائے خور و نوش کی فروخت بند رہے گی۔
یوٹیلیٹی اسٹورزکے ذریعے بے نظیر انکم اسپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کو پانچ بنیادی اشیاء چینی، گھی، آٹا، چاول اور دالوں پر سبسڈی دی جا رہی ہے۔
مالی سال 2024-25 ءکے بجٹ میں بھی یوٹیلٹی اسٹورزپروزیر اعظم ریلیف پیکج کےلیے50 ارب روپے جبکہ رمضان پیکج کے لیے 10 ارب روپےمختص کیے گئے تھے ۔
ای سی سی نے 15 اگست2024 ء کو وزیر اعظم پیکج جاری رکھنے کی منظوری دی تھی ۔ گذشتہ مالی سال بھی وزیر اعظم پیکج کےتحت35 ارب روپے رکھے گئے تھے۔
سنو نیوز ذرائع کا کہنا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی نج کاری کے منصوبے کے حصے کے طور اہم اشیائے ضروریہ پر سبسڈی واپس لے لئی گئی ہے۔
اب بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے رجسٹر افراد کو بھی مہنگے داموں چینی اور گھی ملیں گی۔
چینی 109 روپے فی کلو کی بجائے 160 روپے جبکہ گھی کی قیمت بھی 380 سے بڑھ کر 450 روپے ہوگئی ۔ صرف آٹا پر سبسڈی مل رہی ہے، تاہم اس پر یہ سہولت جلد ختم ہونے کا امکان ہے