تفصیلات کے مطابق ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم دورہ پاکستان مکمل کر کے گزشتہ روز اپنے وطن واپس روانہ ہوئے، پی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا ’’میرا داماد پاکستانی ہے، اور ہم اپنے ملک میں موجود پاکستانیوں کی قدر کرتے ہیں۔‘‘
انھوں نے کہا ہمارے ابتدائی دنوں میں پاکستانی ماہرین نے اہم کردار ادا کیا، اب امیگریشن پالیسی کے قواعد و ضوابط بنا لیے ہیں۔ ملائیشیا کے وزیر اعظم نے کہا ’’میں علامہ اقبال کا مداح ہوں، قائد اعظم ایک مدبر رہنما تھے، پاکستان اور ملائیشیا ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کر سکتے ہیں۔‘‘
انھوں نے کہا ہم پاکستان کو معاشی صلاحیت اور تعلیم کے حوالے سے رول ماڈل کے طور پر دیکھتے آ رہے ہیں، پاکستان میں ترقی کے حوالے سے بے پناہ مواقع ہیں، ملائیشیا انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیمی کنڈکٹرز میں خطے میں سب سے آگے ہے، ہم ان تمام شعبوں میں تعاون کوفروغ دے سکتے ہیں۔
ملائیشین وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ او آئی سی ایک عالمی تنظیم ہے، ہمیں مل کر آگے بڑھنا چاہیے، غزہ اور کشمیر سمیت انسانی حقوق خلاف ورزیاں جہاں بھی ہوں ان پر تشویش ہے، اقلیتوں کے حقوق کی پامالی پر بھی ہمیں تشویش ہے، دنیا کے دیگر ملکوں سے توقع کرتے ہیں کہ وہ اقلیتوں کے حقوق کی پاسداری کریں گے۔
واضح رہے کہ ملائیشیا کے وزیر اعظم داتوسری انور ابراہیم کو نشان پاکستان کا اعزاز دیا گیا، یہ اعزاز صدر مملکت آصف زرداری نے انھیں دیا۔