میو ہسپتال کے شعبہ امراض قلب کے سربراہ نے ہسپتال کی کارکردگی کا” پوسٹ مارٹم “کر دیا ہے ایشیاء کے سب سے بڑے مرکز صحت میوہسپتال کے مذکورہ شعبہ کے سربراہ نے ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو مراسلہ بھجوا دیا ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مریضوں کے دل کے آپریشن اینجیوگرافی پلاسٹی اور ایمرجنسی پرائمر ی این جی او گرافی کرنے کے لیے ہسپتال اور اس کا ڈائریکٹر فنانس فنڈز فراہم کر رہا ہے نہ سامان دے رہا ہے جس سے مذکورہ شعبہ میں دل کے مریضوں کو ضروری سہولیات فراہم کرنا ممکن نہیں رہا اور مجبوراً سرجری اور دیگر دل کے پروسیجرز سامان ملنے تک معطل کر دیئے گئے ہیں۔
اٹک کی مقامی تنظیم کو مکمل طور پر تحلیل کر دیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ میو ہسپتال کے امراض قلب کے شعبے میں سرجری اور دل کے دیگر پروسیجر کرنے کا سامان ختم ہو گیا ہے اس کے بعد شعبہ کے سربراہ پروفیسر عمران وحید نے ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو کو مراسلہ بھیج کر مطلع کیا اور اس کے بعد انہوں نے ساتھ ہی دل کے آپریشن وغیرہ بند کروا دیئے ہیں اس طرح سے میو ہسپتال میں دل کے مریضوں کو بڑی سہولت ملنا بند ہو گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شعبہ امراض قلب کے سربرا ہ پروفیسر عمران وحید نے چیف ایگزیکٹو پروفیسر احسن نعمان کو مراسلہ بھجوایا ہے جس میں انہوں نے انکشاف کیا ہے دل کے مریضوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے سرجیکل ڈسپوزیبل کا سامان ضروری ہے جو نہ صرف ختم ہو چکا ہے بلکہ میو ہسپتبال کے ڈائریکٹر فنانس نے اس شعبہ کے سامان کی خریداری کے فنڈز بھی روک لیے ہیں جس سے شعبہ میں مریضوں کو سرجری اور اینجیوگرافی کی سہولیات فراہم کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
نامزد چیف جسٹس کی ذات سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ، پی ٹی آئی رہنما کا بیان
پروفیسر عمران وحید نے ہسپتال کے ڈائریکٹر فنانس کو اور پوری انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر فوری طور پر سرجیکل ڈسپوزیبل سامان فراہم نہ کیا گیا تو یہاں آنے والے مریضوں کی زندگیاں خطرات سے دوچار ہو جائیں گی۔