سی زمانے میں پاکستان کی بیٹنگ یونٹ کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے بابر اعظم پچھلے ایک سال سے ٹیسٹ کرکٹ میں خراب فارم سے گزر رہے ہیں ۔ بابر اپنے شاندار اسٹروک پلے اور پچھلے ایک سال کے دوران رنز بنانے کے لیے جانا جاتا ہے۔ ملتان میں انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں 30 اور 5 رنز بنانے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں بابر کے تازہ کارناموں نے انہیں ٹیسٹ میں سب سے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں میں سے ایک بنا دیا ہے۔
بابراعظم نے ٹیسٹ فارمیٹ میں آخری ففٹی پلس سکور دسمبر 2022ء میں سکور کیا تھا، جس میں نیوزی لینڈ کے خلاف 161 رنز بنائے تھے تاہم مسلسل 18 اننگز میں وہ محض 20.33 کی اوسط سے صرف 366 رنز ہی بنا سکے ہیں۔
بابر اعظم نصف سنچری کے بغیر سب سے زیادہ اننگز کھیلنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں 5ویں نمبر پر ہیں۔ مڈل آرڈر بلے باز کے لیے سب سے شرمناک بات یہ ہے کہ اس فہرست میں کسی بھی کھلاڑی کو شامل نہیں کیا گیا ہے جسے بلے باز کے طور پر سمجھا جاتا ہے اور تمام کھلاڑیوں کے ساتھ ان کا بنیادی کام بطور باؤلر ہے۔
2023ء سے مچل اسٹارک اس فہرست میں سرفہرست ہیں کیونکہ انہوں نے بلے سے کم از کم نصف سنچری کے بغیر 22 اننگز میں رن بنائے ہیں۔ آسٹریلیا کے نیتھن لیون، سری لنکا کے پربت جے سوریا اور ویسٹ انڈیز کے تیز گیند باز الزاری جوزف بالترتیب 21، 20 اور 18 اننگز کے ساتھ اگلے نمبر پر ہیں۔ جمی اینڈرسن اور محمد سراج نے بھی بالترتیب 17 اور 16 اننگز میں 50 رنز نہیں بنائے۔
ففٹی کے بغیر سب سے زیادہ اننگز کھیلنے والے بیٹرز کی فہرست (2023ء سے):
مچل سٹارک 22 اننگز
نیتھن لیون 21
پربت جے سوریا 20
الزاری جوزف 18
بابر اعظم 18
جیمز اینڈرسن * 17
محمد سراج 16