نبی ﷺ کی برکت سے جاری مدینہ منورہ کا کنواں

مدینہ منورہ میں ایک تاریخی کنواں موجود ہے جس کا نام پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے خود تبدیل فرمایا تھا۔

یہ کنواں مسجد قبا ءکے قریب واقع ہے اور اسے آج “الیسیرہ” کے نام سے جانا جاتا ہے۔

پیغمبر اسلام ﷺ نے اس کنویں کا پانی نوش فرمایا، وہاں وضو کیا اور نماز ادا کی تھی۔ اس کا پرانا نام “العسیرہ” تھا جسے نبی اکرم ﷺ نے تبدیل کر کے “الیسیرہ” رکھا۔

نبی ﷺ کی دعا سے کنویں کا پانی میٹھا ہوا:

تاریخی حوالوں کے مطابق، یہ کنواں نبی کریم ﷺ کے دور میں بھی مشہور تھا، لیکن اس کا پانی نمکین تھا۔
پیغمبر اسلام ﷺ نے اس کنویں سے وضو کیا اور اس کے پانی کے لیے برکت کی دعا فرمائی۔

اس دعا کے بعد کنویں کا پانی میٹھا اور مزیدار ہو گیا۔

یہ واقعہ مدینہ منورہ میں موجود اس کنویں کو ایک منفرد حیثیت عطا کرتا ہے، جس کی وجہ سے یہ آج بھی مقامی افراد اور سیاحوں کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔

مدینہ منورہ کے تاریخی کنوئیں:

مدینہ منورہ میں پیغمبر اسلام کے دور سے تعلق رکھنے والے کئی تاریخی کنوئیں موجود ہیں۔ ان میں سے کئی کنوؤں کا ذکر احادیث اور تاریخی روایات میں ملتا ہے۔

ان میں سے کچھ کنوؤں پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی نوش فرمایا، کچھ پر آپ ﷺ نے غسل فرمایا اور کچھ کے پاس سے آپ کا گزر ہوا۔ یہ کنوئیں آج بھی اسلامی تاریخ اور سیرت نبوی ﷺ کا ایک اہم حصہ ہیں۔

الیسیرہ کنواں: ایک تاریخی مقام

عبداللہ بن زعیر، جو ایک معروف سعودی محقق اور سیاحوں کے رہنما ہیں، نے اس کنویں کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالی ہے۔ ان کے مطابق، “الیسیرہ” کنواں مدینہ منورہ کے شہر عالیہ میں واقع ہے اور یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور کا ایک نمایاں مقام ہے۔

پیغمبر اسلام ﷺنے اس کنویں کا نام تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے پانی کو برکت بھی عطا فرمائی تھی۔ اس کنویں کا تعلق نہ صرف اسلامی تاریخ سے ہے بلکہ یہ ان لوگوں کے لیے بھی مقدس ہے جو اس مقام پر پیغمبر اسلام کی یادگار کو زندہ رکھتے ہیں۔

نام کی تبدیلی کا فلسفہ:

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کنویں کا نام “العسیرہ” سے بدل کر “الیسیرہ” رکھا تھا۔ “العسیرہ” کا مطلب تنگی اور مشقت ہے، جبکہ “الیسیرہ” کا مطلب کشادگی اور آسانی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اس تبدیلی کے ساتھ کنویں کو ایک نیا تشخص دیا جو اس کی اہمیت کو مزید بڑھاتا ہے

Leave a Comment