پاکستان کے سابق وکٹ کیپر بلے باز راشد لطیف نے قومی ٹیم کی وائٹ بال کی کپتانی کے حوالے سے جاری بات چیت پر روشنی ڈالی ہے۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک حالیہ پوسٹ میں راشد لطیف نے اشارہ دیا کہ ٹیم کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی اور محمد رضوان کے درمیان اہم ملاقات کے بعد کیا جائے گا۔
راشد لطیف نے دونوں فارمیٹس کے لیے نئے کپتان کے اعلان میں ممکنہ تاخیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کی کپتانی کا فیصلہ چیئرمین پی سی بی اور محمد رضوان کے درمیان ملاقات کے بعد کیا جائے گا، ملاقات متوقع تھی لیکن پی سی بی کے سربراہ ملک میں نہیں تھے’۔ کپتانی کی غیر یقینی صورتحال 2 اکتوبر کو بابر اعظم کے استعفیٰ کے بعد سامنے آئی جس کا اعلان انہوں نے اپنے سوشل میڈیا چینلز کے ذریعے کیا۔
ذکا اشرف کے بطور چیئرمین پی سی بی کے دور میں آل فارمیٹ کے کپتان کی حیثیت سے پہلے استعفیٰ دینے کے بعد بابر اعظم کا اخراج پاکستان کرکٹ کے لیے ایک ہنگامہ خیز دور کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس وقت شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا جبکہ شاہین آفریدی نے T20I ٹیم کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔ شاہین آفریدی کی قیادت میں مایوس کن آغاز کے بعد، نقوی کی قیادت میں بابر کو 2024ء کے T20 ورلڈ کپ سے قبل وائٹ بال کے کپتان کے طور پر بحال کر دیا گیا۔
بابر اعظم کے مستعفی ہونے کے بعد محمد رضوان اور محمد حارث جیسے نام کپتانی کے لیے ممکنہ امیدواروں کے طور پر سامنے آئے۔ معتبر ذرائع کے مطابق رضوان کو اب دونوں فارمیٹس میں ٹیم کی قیادت کرنے کے لیے سب سے آگے دیکھا جا رہا ہے۔ غور طلب ہے کہ آسٹریلیا اور زمبابوے کے آئندہ وائٹ بال ٹورز کے لیے ٹیموں کا اعلان اگلے چند دنوں میں متوقع ہے۔ پاکستان کی کرکٹ ٹیم 29 اکتوبر کو میلبورن کے لیے روانہ ہونے والی ہے جس میں 1 اور 2 نومبر کو مشہور میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں تربیتی سیشن ہوں گے۔ 3 نومبر کو ایک اختیاری پریکٹس سیشن بھی مقرر کیا گیا ہے جس کے بعد آسٹریلیا کے خلاف 4 نومبر کو پہلے ون ڈے میں شرکت کی جائے گی