نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن میں شاندار جیت کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آرہے ہیں۔
تفصیل کےمطابق امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار کامیابی حاصل کر کے امریکا کے 47 ویں صدر بننے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔
انتخابی نتائج کے مطابق، ٹرمپ نے 277 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے، جب کہ ان کی حریف کملا ہیرس نے 226 ووٹوں پر اکتفا کیا۔ کسی بھی امیدوار کو جیتنے کے لیے 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں، جس میں ٹرمپ نے واضح برتری حاصل کر لی۔
پاکستانی سوشل میڈیا پر دلچسپ ردعمل:
ٹرمپ کی فتح کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے دلچسپ تبصرے کیے۔ مقدس فاروق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا کہ بڑے میڈیا ادارے ٹرمپ کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے رہے، لیکن امریکی عوام نے اپنی پسند کا فیصلہ کر لیا اور سزا یافتہ ٹرمپ کو اپنا صدر منتخب کر لیا۔
ٹرمپ کی کامیابی پر محنت کی مثال:
ایک صارف نے لکھا کہ انسان تب تک نہیں ہارتا جب تک وہ خود شکست قبول نہ کرے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے صدر بن کر یہ ثابت کیا کہ محنت اور عزم کے ساتھ مشکلات کا سامنا کر کے کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ان کی یہ فتح ایک غیر متوقع اور متاثر کن مثال بن گئی۔
عائشہ علی بھٹا کا تبصرہ:
عائشہ علی بھٹا نے طنزیہ سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا امریکی اسٹبلشمنٹ کو ٹرمپ کو انتخابات سے دور رکھنے کے لیے کسی جہانگیر ترین یا علیم خان کی مدد کی ضرورت پیش آئی؟ ان کا تبصرہ پاکستان کی سیاست اور امریکی انتخابات کے موازنے کی جانب اشارہ تھا، جس نے صارفین کی توجہ حاصل کی۔
ٹرمپ کی وکٹری اسپیچ:
اپنی کامیابی کی تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ ان کی سیاسی جدوجہد کی عظیم ترین فتح ہے، جو ماضی میں کسی نے نہیں دیکھی۔ انہوں نے اپنے منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت اور عوام کی فلاح و بہبود کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں گے۔
امریکا کو دوبارہ عظیم بنانے کا عزم:
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے اور امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محفوظ امریکا کی تعمیر کے لیے سرحدوں پر سختی ضروری ہے تاکہ ملک میں قانونی آمدورفت کو یقینی بنایا جا سکے۔
ٹرمپ کی سیاسی تحریک کا تجزیہ:
ٹرمپ نے اپنی کامیابی کو ایک غیر معمولی سیاسی تحریک کا نام دیا، جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے اپنے تجربے اور ثابت قدمی سے یہ ثابت کیا کہ اگر عزم مضبوط ہو تو بڑی سے بڑی رکاوٹ بھی پار کی جا سکتی ہے۔