امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف تعاون پر حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہماری حکومت نے صرف 43 دن میں وہ کامیابیاں حاصل کی ہیں جو پچھلی حکومتیں چار یا آٹھ سال میں بھی حاصل نہ کر سکیں، یہ کامیابیوں کا آغاز ہے اور امریکی ترقی کی رفتار بحال ہو چکی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں سابق صدر جو بائیڈن کو ”ناکام ترین صدر“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں مہنگائی بے قابو ہو گئی تھی، حتیٰ کہ عوام کے لیے انڈے خریدنا بھی مشکل ہو گیا تھا، لیکن ہماری حکومت افراطِ زر کو کم کرے گی اور معیشت کی بحالی کو اولین ترجیح دے گی۔
امریکی صدر نے پاکستانی حکومت سے بھی اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف ہیں، پاکستانی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دیں، افغاستان میں دہشت گردی کا بڑا ذمہ دار پکڑا گیا، دہشتگرد کو امریکا لایا جا رہا ہے تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کرے، گرفتاری میں مدد پر پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں مقیم غیر قانونی افراد کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے اور انہیں اپنے ممالک واپس بھیجا جائے گا، غیر ملکیوں کے لیے 50 لاکھ ڈالر کے گولڈ کارڈ کا اعلان کیا، جو گرین کارڈ سے بہتر ہوگا، امریکہ کے زیادہ تر تجارتی شراکت داروں پر دو اپریل سے جوابی ٹیرف عائد کیے جائیں گے۔
صدر ٹرمپ کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا، جس پر اسپیکر مائیک جانسن نے ایوان کے نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے سارجنٹ آف آرمز کو طلب کر لیا۔ اس دوران ڈیموکریٹک رکن ایل گرین نے احتجاج کیا، جس پر انہیں ایوان سے باہر نکال دیا گیا