ٹیم کی سرجری کی بجائے پی سی بی کو ٹھیک کریں ، فخر زمان کا محسن نقوی کو پیغام

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سٹار بلے باز فخر زمان نے چیئرمین محسن نقوی پر کھل کر تنقید کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ وہ ٹیم میں تبدیلیوں کے بجائے انتظامی اصلاحات کو ترجیح دیں۔
یہ جرات مندانہ بیان سابق کرکٹر راشد لطیف کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو ڈسکشن میں نمایاں کیا گیا۔
ویڈیو میں راشد لطیف اور ٹی وی پریزینٹر اور کرکٹ نمائندے ڈاکٹر نعمان نیاز کے درمیان ہونے والی گفتگو کو دکھایا گیا ہے جہاں وہ پی سی بی کے حال ہی میں ختم ہونے والے کنکشن کیمپ کے دوران فخر زمان کے ریمارکس پر گفتگو کر رہے ہیں۔

کیمپ کے دوران فخر زمان نے چیرمین محسن نقوی کو میدان میں نتائج کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کرکٹ پر “سرجری” کرنے کے بارے میں ان کے سابقہ ​​تبصرے کی یاد دلائی۔
فخر زمان نے تجویز پیش کی کہ اصل توجہ چیئرمین کے ارد گرد موجود انتظامی اہلکاروں اور کھلاڑیوں کے ساتھ ان کے سلوک پر مرکوز ہونی چاہیے۔
ڈاکٹر نعمان نیاز نے خاص طور پر بین الاقوامی ٹی ٹونٹی لیگز میں کھیلنے کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) کے اجراء کے حوالے سے فخر زمان کی شکایات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

فخر نے ایک واقعہ سنایا جہاں انہیں آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ میں شرکت کے لیے این او سی دیا گیا تھا اور آسٹریلیا پہنچنے کے بعد اچانک قومی ڈیوٹی کے لیے واپس بلایا گیا تھا۔ اسی طرح کی صورتحال اس وقت پیش آئی جب فخر زمان کو کیریبین پریمیئر لیگ (سی پی ایل) 2024ء میں کھیلنے کے لیے این او سی دیا گیا۔ کیریبین کے لیے 30 گھنٹے کی سخت پرواز کے بعد انہیں اگلے ہی دن فٹنس ٹیسٹ کے لیے پاکستان واپس بلایا گیا۔
تھکا دینے والے سفر کے باوجود فخر نے فٹنس کے جائزے کے لیے رپورٹ کی جسے پی سی بی نے سفری تھکاوٹ کے اثرات کو نظر انداز کرتے ہوئے غیر اطمینان بخش سمجھا‘۔

فخر زمان کے تبصروں نے پی سی بی کے انتظامی طریقوں اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود پر ان کے اثرات کے بارے میں ایک وسیع تر گفتگو کو جنم دیا ہے۔ اندرونی اصلاحات کے لیے ان کا مطالبہ زیادہ کھلاڑی پر مبنی نقطہ نظر کی ضرورت پر روشنی ڈالتا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ انتظامی فیصلوں سے کھلاڑیوں کی کارکردگی اور فلاح و بہبود کو نقصان نہ پہنچے۔

Leave a Comment