پانچ ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی؟

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں 5 ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کر دی گئی ہے۔
اجلاس کی صدارت سلیم مانڈوی والا نے کی،جس میں ٹیکس آڈیٹرز اور ماہرین پر ٹیکس گزاروں کا ڈیٹا خفیہ رکھنے کی شق پر بھی بات چیت ہوئی۔ دیگر اہم منظوریوں میں نان فائلرز پر گاڑی، بینک اکاؤنٹ اور شیئرز خریداری پر پابندی شامل ہے۔

علاوہ ازیں نان فائلرز کی جائیداد کی خرید و فروخت پر پابندی اور ہائی رسک افراد کا ڈیٹا بینکوں کے ساتھ شیئر کرنے کی شق کو بھی منظوری کیا گیا،اجلاس میں ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 پر غور کیا گیا اور متعدد شقوں کی منظوری دی گئی۔

اس موقع پرچیئرمین ایف بی آر نے وضاحت کی کہ نئے قوانین کے تحت افراد کو گاڑی اور جائیداد خریدنے سے پہلے اپنی مالی اہلیت ثابت کرنا ہوگی،اس کے ساتھ ساتھ انہیں اپنے گوشواروں میں ذرائع آمدن کی تفصیلات بھی دینا ہوں گی۔

اجلاس کے دوران سینیٹر محسن عزیز نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کے قوانین کیش اکانومی کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ 5 ہزار روپے کے نوٹ پر پابندی عائد کی جائے تاکہ کیش اکانومی کو محدود کیا جا سکے۔

تاہم چیئرمین ایف بی آر نے وضاحت دی کہ اس بل سے 90 فیصد عوام متاثر نہیں ہوں گے اور اس کا مقصد صرف غیر قانونی مالی سرگرمیوں کو روکنا ہے۔

یہ تجویز عوامی اور کاروباری حلقوں میں ایک نئی بحث کا آغاز کر سکتی ہے، جہاں کیش لین دین اب بھی معیشت کا ایک بڑا حصہ ہے

Leave a Comment