پاکستان اور بھارت کے درمیان 16 سال سے باہمی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا گیا تاہم دونوں روایتی حریف آئندہ سال طویل فارمیٹ کے میچ میں مدمقابل ہوسکتے ہیں۔ بھارت جو ہمیشہ کھیلوں میں سیاست کو گھسیٹ لیتا ہے اور اس نے پاکستان سے باہمی دو طرفہ کھیلوں کے مقابلوں پر غیر علانیہ پابندی بھی عائد کر رکھی ہے جب کہ آئی سی سی اور اے سی سی ایونٹ کھیلنے کے لیے بھی وہ پاکستان اپنی ٹیم بھیجنے سے ہمیشہ انکاری رہا ہے۔
پاکستان اور بھارت آئی سی سی مقابلوں میں ون ڈے میچز اور ٹی ٹوئنٹی میچز میں تو ایک دوسرے کے مدمقابل آتے رہتے ہیں لیکن شائقین کرکٹ دونوں روایتی حریفوں کو ٹیسٹ میچ میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے دیکھنے کے لیے ڈیڑھ دھائی سے ترس رہے ہیں۔
تاہم اب دونوں روایتی حریفوں کے درمیان آئندہ سال ٹیسٹ میچ ہونے کا امکان ہے اور امید کی یہ کرن آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ ہے، جس کا فائنل آئندہ سال انگلینڈ میں کھیلا جائے گا تاہم اس کے لیے اگر مگر کی تکرار ہوگی کیونکہ موجودہ پوائنٹس ٹیبل پر بھارت پہلے جب کہ پاکستان کی 5ویں پوزیشن ہے اور اگلے سال مارچ میں دو ٹاپ ٹیمیں فائنل کھیلیں گی۔
رواں سائیکل 25-2023ء ٹیسٹ چیمپئن شپ کا تیسرا دورانیہ ہے اور بھارتی ٹیم کے لگاتار تیسری مرتبہ فائنل کھیلنے کا امکان روشن ہے۔ اسے بالترتیب نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا نے شکست دی، تاہم پاکستان نے اب تک یہ فیصلہ کن میچ نہیں کھیلا ہے۔ تاہم بھارت کی نسبت پاکستان کا فائنل تک کا سفر قدرے مشکل ہے۔ پاکستان نے ٹیسٹ چیمپئن شپ کے تیسرے دورانیے کا آغاز سری لنکا کیخلاف کلین سوئپ فتح سے کیا اور ٹاپ پوزیشن حاصل کی لیکن آسٹریلیا سے وائٹ واش ہونے کے بعد وہ دھڑام سے نچلے نمبروں پر چلے گئے۔
پاکستان نے اس دورانیے میں اب تک 5 ٹیسٹ میچز کھیل ہیں اور 9 ٹیسٹ میچز کھیلنے ہیں تاہم اچھی بات یہ ہے کہ 9 میں سے 7 ٹیسٹ میچز ہوم گراؤنڈز پر کھیلنے ہیں۔ پاکستان رواں سال بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کے خلاف دو، دو جب کہ انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کی میزبانی کرے گا جب کہ قومی ٹیم آئندہ سال دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کھیلنے کے لیے جنوبی افریقہ جائے گی۔ اگر پاکستان ٹیم ہوم گراؤنڈ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فتوحات حاصل کرتی ہے اور جنوبی افریقہ سے بھی سیریز جیتتی ہے تو اس کے چیمپئن شپ فائنل کھیلنے کا امکان بڑھ جائے گا۔ تاہم اس کے لیے ضوری ہے کہ دوسرے نمبر پر موجود آسٹریلیا کو بھارت کے ہاتھوں آنے والی 5 ٹیسٹ میچز کی ہوم سیریز میں شکست ہو