پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے سمز کی رجسٹریشن اور تصدیق کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے ایک نیا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس منصوبے کا مقصد غیر قانونی طور پر رجسٹرڈ سمز کو مرحلہ وار بند کرنا ہے، تاکہ ملک میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کی جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، پی ٹی اے نے سمز کی رجسٹریشن کے حوالے سے درکار ڈیٹا حاصل کرلیا ہے اور سمز کی بندش کے عمل کو تین مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے۔
پہلے مرحلے میں ان سمز کو بند کیا جائے گا جو فیک یا کینسلڈ شناختی کارڈز پر رجسٹرڈ ہیں۔
دوسرے مرحلے میں وہ سمز بند کی جائیں گی جو ایکسپائرڈ شناختی کارڈز پر رجسٹرڈ ہیں۔
جبکہ تیسرے مرحلے میں فوت شدہ افراد کے نام پر رجسٹرڈ سمز کو بند کیا جائے گا۔
پی ٹی اے ذرائع کے مطابق، صارفین کو اس حوالے سے آگاہی کے لیے میسجز بھی بھیجے جا رہے ہیں۔ سمز کی بندش کا عمل 16 اگست سے شروع ہوگا اور اسے مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔
یہ اقدام پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن کے نظام کو محفوظ اور شفاف بنانے کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے، تاکہ غیر قانونی سمز کا غلط استعمال روکا جا سکے اور عوام کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔