پاکستان کو آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکج کی پہلی قسط موصول

پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے بیل آؤٹ پیکج کی پہلی قسط مل گئی ہے۔

یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب پاکستان کی معیشت کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ نے 7 ارب ڈالر کے نئے قرض پروگرام کی منظوری دی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کو ایک ارب 2 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم فراہم کی گئی ہے۔ یہ قسط ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے اور مالی مشکلات کا سامنا کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 25 ستمبر کو پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کی منظوری دی تھی، جس میں پاکستان کی جانب سے کڑی شرائط پر رضامندی کے بعد یہ اقدام اٹھایا گیا۔

واشنگٹن میں ہونے والے اجلاس کی صدارت آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کی، جہاں پاکستان کا ایجنڈا پہلے نمبر پر رکھا گیا۔

اس سے قبل، رواں سال 12 جولائی کو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان توسیعی فنڈ سہولت کے تحت قرض پروگرام پر اتفاق ہوا تھا۔ یہ پروگرام پاکستان کی اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قسط ملنے سے ملک کی مالی مشکلات میں کمی آئے گی اور اس کے ساتھ ہی معیشت کے استحکام میں بھی مدد ملے گی۔

تاہم، حکومت کو اب بھی کئی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں مہنگائی، مالی خسارہ اور اقتصادی ترقی کی رفتار شامل ہیں۔

پاکستان کو یہ یقین دہانی کرانی ہوگی کہ وہ آئی ایم ایف کی جانب سے طے کردہ شرائط کے مطابق عمل کرے گا تاکہ آئندہ کی قسطیں بھی بروقت مل سکیں۔

آئی ایم ایف کی جانب سے فراہم کردہ یہ رقم پاکستان کے مالی استحکام کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے، اور ملک کو درپیش معاشی چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں مدد دے سکتی ہے

Leave a Comment